• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ،خان صاحب مبارکباد کے مستحق ، دعائیں،بلائیں گھر سمیٹ لائے

اسلام آباد( طاہر خلیل) ایک انتہائی ہیجان انگیز سیاسی اور بین الاقوامی منظر نامے میں گھر ے پاکستان میں خبروں کی کبھی کمی نہیں ہوتی ایک طرف سابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی بظاہر بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت ان کے جلسوں اور لودھراں کی کامیابی سے عیاں ہے تو دوسری طرف ان کے خلاف جاری مقدمات میں عدالتی تلوار ان کے سُرکے قریب تر آتی نظر آرہی ہے۔ سینٹ کے آنے والے انتخابات کی گرمیِ بازار سے ایک عالم ہے کہ پسینے میں شرابورہے۔ افغانستان کی سرحد پر حالات سنگین سے سنگین تر ہورہے ہیں اور بین الاقوامی تبصرہ نگار باجوہ ڈاکٹرائن کی باتیں کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ مشرق وسطی میں فوج بھیجنے کی خبروں پر مضطرب ہے تو ایم کیو ایم کی ہنڈیا چوراہے میں جابجا پھوٹ رہی ہے اور اس سارے تناظر میں خان صاحب کی شادی! اس نقش پاکے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیل۔۔۔۔ میں کوچہ رقیب میں بھی سرکے بل گیا۔ سیاسی مبصرین مہر بہ لب ہیں ،پی ٹی آئی کے ہمدرد انگشت بد انداں ہیں اور کل تک اس شادی کی تردید میں منہ سے جھاگ اڑانے والے خان صاحب کے فوجدار آج خفت میں مٹھائیاں کھارہے ہیں، سوال یہ ہے کہ برادرم عمر چیمہ پر اور ان کی آڑ میں تمام صحافتی برادری کوہدف تنقید بنانے والے خان صاحب اور ان کے ساتھی اب کیا جواب دیں گے؟پارلیمان کی راہداریوں میں دیگر پارلیمنٹرنز کی جانب سے پی ٹی آئی کے اراکین دولہا کو نئی دلہن لانے پر مبارکباد یں وصول کررہےتھے تو کیفے ٹیریا میں کچھ باہم محو گفتگو تھے کہ وزیر اعظم بننے کے لئے کیا کیا پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں، کبھی پہاڑوں پر چلے جانے کا تعویز دیا جاتا ہے تو کبھی منہ اندھیرے درگاہ پر سر ٹیکنے کا فرمان ، ایسے میں خان صاحب مبارکباد کے مستحق ٹہرے کہ دعائیں اور بلائیں سب گھر سمیٹ لائے لیکن پارلیمنٹرنز کے اس سنجیدہ سوال سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ پاکستان ایک جوہری ملک ہے ، پیری مریدی کے زیر اثر کچھ بھی کر گزرنے سے گریز نہیں کرے گا تو اس کے بھیانک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
تازہ ترین