• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے ایک کام کیلئے حضرت سے سفارش کروانی تھی۔
ان کے گھر پہنچا۔
ملازم مجھے ڈرائنگ روم تک لے گیا۔
وہاں تین چار افراد بیٹھے تھے۔
’’میں حضرت کا پرائیویٹ سیکرٹری ہوں۔
دن بھر ان کے ساتھ رہتا ہوں۔‘‘
قمیص شلوار والے نوجوان نے اپنا تعارف کروایا۔
میں نے اثبات میں سر کو جنبش دی۔
’’میں حضرت کا پرائیویٹ ڈاکٹر ہوں۔
دن بھر ان کے ساتھ رہتا ہوں۔‘‘
کوٹ پینٹ والے بابو نے اپنا تعارف کروایا۔
میں نے ایک مسکراہٹ ان کی نذر کی۔
پھر گول ٹوپی والے صوفی صاحب نے فرمایا،
’’میں حضرت کا پرائیویٹ نکاح خواں ہوں۔‘‘

تازہ ترین