• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خزانے کو 2 ارب کا نقصان پہنچایا، 3 سابق جرنیلوں کیخلاف نیب ریفرنسز کی منظوری، وفاقی وزیرصحت کے معاملات کی بھی تحقیقات ہوگی

Todays Print

اسلام آباد (طاہر خلیل) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے پر تین سابق جرنیلوں کے خلاف نیب ریفرنسز کی منظوری دیدی جبکہ وفاقی وزیر صحت کے محکمے کے معاملات کی بھی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ منگل کو جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نیب نے مشرف دور میں لاہور میں ریلوے کی انتہائی قیمتی 140 ایکڑ اراضی کی اونے پونے داموں رائل پام گولف کلب کو فروخت کے اربوں روپے کے بڑے مالیاتی اسکینڈل میں مبینہ ملوث تین سابق جرنیلوں لیفٹیننٹ جنرل(ر) جاوید اشرف قاضی، لیفٹیننٹ جنرل(ر) سعید الظفر، میجر جنرل(ر) حامد حسن بٹ سمیت دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی۔ لاہور میں ریلوے کی پرائم لینڈ جو 140 ایکڑ رقبے پر مشتمل تھی 16 سے 18 لاکھ روپے سالانہ لیز پر 50 سال کے لئے ملائیشیا کی ایک ڈمی کمپنی کے سپرد کی گئی تھی۔ نیب سے قبل پی اے سی اور موجودہ اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی ایک خصوصی کمیٹی نے گزشتہ دور میں اس اسیکنڈل پر تفصیلی کارروائی کرکے معاملہ نیب کے سپرد کر دیا تھا جس پر نیب نے تینوں سابق جرنیلوں کو طلب کر کے بیانات ریکارڈ کئے تھے۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ کے خلاف بھی 12 میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بد عنوانیوں کی شکایت پر تحقیقات ہوگی۔ نیب نے وزیر صحت بلوچستان رحمت بلوچ ایم کیو ایم کے سابق وزیر عبدالروف صدیقی اور دیگر کے خلاف بھی اختیارات کے ناجائز استعمال پر کارروائی کی منظوری دے دی گئی۔نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی سابق سیکرٹری / چئیرمین ریلوے و سابق وفاقی وزیر برائے مواصلات و ریلوے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) سعیدالظفر،سابق سیکرٹری ریلوے / چئیرمین ریلوے ،میجر جنرل ریٹائرڈحامد حسن بٹ، سابق جنرل منیجرایم اینڈ ایس پاکستان ریلوے،اقبال صمد خان سابق جنرل منیجرآپریشن پاکستان ریلوے ،خورشید احمد خان سابق ممبر فنانس پاکستان ریلوے، بریگیڈئرریٹائرڈاختر علی بیگ سابق ڈائریکٹر،عبدالغفار سابق سپریٹنڈنٹ،محمد رمضان شیخ،ڈائریکٹر میسرز حسنین کنسٹرکشن کمپنی،پرویز لطیف قریشی چیف ایگزیکٹو یونیکون کنسلٹنگ سروسز،داتومحمد کاسا بن اداعزیزڈائریکٹر میکس کارپ،ڈیولپمنٹ ملایئشیاء اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریبا2ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے طارق حمید سابق چئیرمین واپڈا ،محمد انور خالد سابق ممبر پاور واپڈا،محمد مشتاق سابق ممبر واٹر واپڈا،امتیا ز انجم سابق ممبر فنانس واپڈااور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ۔ملزموں پرمبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نیپرا،پیپرا اور ای سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 150میگاواٹ کارینٹل پاور پراجیکٹ میسرز جنرل الیکٹرک انرجی پرائیویٹ لمیٹڈکو ٹھیکہ دیا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کیپیٹل ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق چئیر مین فرخند اقبال ،سابق ممبر اسٹیٹ خالد محمود مرزا ،سابق ممبر فنانس سی ڈی اے جاوید جہانگیراور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تجارتی پلاٹوں کو کوڑیوں کے بھائومبینہ طور پر فروخت کیا۔ جس سے قومی خزانے کوتقریبا49 کروڑ 43 لاکھ روپے سے زائدکا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری فنڈز میں خورد برد اور سندھ اسمال انڈسٹری کارپوریشن میں غیرقانونی تقرریاں کرنے اور غیرقانونی طور پر سرکاری پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے الزام میں ایم کیو ایم کے سابق صوبائی وزیر سند ھ عبدالرئوف صدیقی ،محمدعادل صدیقی،ڈاکٹر ثروت فہیم،مشتاق علی لغاری،محمود احمد،غلام نبی مہر،عبدالحئی دھامرہ،سید امداد علی شاہ، سید امید علی شاہ اور دیگر کے خلاف دو الگ الگ انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔ ملزمان نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریبا43 کروڑ54 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں پشاور ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل صاحبزادہ سعید احمد،سید ظاہر شاہ سابق ڈائریکٹر جنرل ،سریر محمد ڈائریکٹر جنرل ،محمد طارق سابق جنرل منیجر،عبدالحلیم پراچہ سابق ڈائریکٹر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پراپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں پلاٹ ما لکان کو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ سے ملحقہ زائد زمین دینے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کوتقریبا7 کروڑ 52 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں طماش خان سابق ناظم / ایم پی اے پشاور کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پاسکو کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ،ان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پرڈاکٹر محمد اسحاق فانی سابق ڈائریکٹر پروگرام فاصلاتی تعلیم بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے خلاف انکوائری اورفرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے ،نیب بلا امتیاز اور قانون کے مطابق انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو منطقی انجام تک پہنچائے گا اور اس سلسلے میں کوئی دبائو یا سفارش کو خاطرمیں نہیں لایا جائے گا ۔

تازہ ترین