• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ عدلیہ کے اوپر بھی قانون سازی کرسکتی ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ آئین کی بنیادی ہیئت کو تبدیل کیے بغیر قوانین بناسکتی ہے، آئین میں تبدیلی ممکن ہو تو ترمیم کرنا اور قوانین بنانا پارلیمنٹ کا حق ہے، عمران خان پارلیمنٹ پر لعنت بھیج چکے ہیں جو آرٹیکل چھ کے تحت بہت بڑا جرم ہے،پارلیمنٹ عدلیہ کے اوپر بھی قانون سازی کرسکتی ہے، عدلیہ کی آزادی یا انسانی حقوق کیخلاف قانون سازی کو سپریم کورٹ ختم کرسکتی ہے، عدلیہ کے تحفظ کیلئے سب کو عمران خان کے ساتھ سڑکوں پر آنا چاہئے، نواز شریف کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی نہیں لگنی چاہئے، پیمرا قانون کے تحت صرف پاکستان کے نظریے کیخلاف یا امن و امان کے مسائل پیدا کرنے والی تقاریر پر پابندی لگائی جاسکتی ہے، پاکستان جیسی ناپختہ جمہوریت میں سینیٹ کے براہ راست انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار حسن نثار، حفیظ اللہ نیازی، ارشاد بھٹی، امتیاز عالم، شہزاد چوہدری اور ریما عمر نے جیو نیوز کے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال کہ کیا پارلیمنٹ کے ذریعہ عدلیہ کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ پارلیمنٹ پاکستان کے آئین کی ماں ہے، پارلیمنٹ آئین کی بنیادی ہیئت کو تبدیل کیے بغیر سب کچھ کرسکتی ہے، آئین میں تبدیلی ممکن ہو تو ترمیم کرنا اور قوانین بنانا پارلیمنٹ کا حق ہے، پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اختیارات گھٹانے اور اسلامی عقائد کیخلاف بات کرنے کے علاوہ سب کچھ کرسکتی ہے، سڑکوں پر آنا یا نہ آنا عمران خان کا حق ہے، عمران خان پارلیمنٹ پر لعنت بھیج چکے ہیں جو آرٹیکل چھ کے تحت بہت بڑا جرم ہے۔ حسن نثار کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہونے کا ڈھونگ ہمارے جیسے ملکوں میں ہے، عدالت صبر و تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے لیکن ن لیگ والے شتر بے مہار کی طرح بے لگام ہوئے جارہے ہیں، کسی نہ کسی کو انہیں لگام دینا ہوگی بہتر ہوگا کہ بطور سیاسی قوت عمران خان انہیں لگام دے۔ ریما عمر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ عدلیہ کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کی جارہی ہے، قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے البتہ قانون سازی کس طرح کی ہوسکتی ہے اس پر بحث کی جاسکتی ہے۔
تازہ ترین