• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف خاندان کوٹارگٹ کرناانتخابی دھاندلی ہے،گورنرپنجاب

لاہور(مقصود اعوان سے )گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ آئین میں پارلیمنٹ ، عدلیہ اورفوج کے دائرہ کار کا تعین کر دیا گیا ہے کسی ایک بھی قومی ادارے کے اپنے آئینی دائرہ کار سے تجاوز کرنے سے ملک کا نظام مفلوج ہو کر رہ جائیگا ۔ملک کی سالمیت کے تحفظ ، جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے سیاسی، عسکری اور عدالتی قیادت کو سر جوڑ کر آگے بڑھنا ہو گا۔ گورنر ہائوس میں ’’جنگ‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ جس طرح عدلیہ کا ایک قانونی کردار ہے اسی طرح پارلیمنٹ اور حکومت کو بھی آئینی کردار حاصل ہے ہم چاہتے ہیں کہ قومی ادارے ایک دوسرے کیساتھ متصادم نہ ہوں اور ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے اسی میں سب کی بقاء ہے ۔ ملک رفیق رجوانہ نے کہا کہ اس وقت ہماری سیاسی ، عسکری اور عدالتی قیادت کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح ملک کے مستقبل کے حوالے سےدانشمندی سے اپنا کردار ادا کرکےملک کو بحران سے بچاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کےووٹ کا تقدس ہو گا تو پارلیمنٹ کا وقار ہو گا یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف بیانیہ کو طوفان کی طرح عوام میں پذیرائی مل رہی ہے ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ شریف خاندان عدالتوں میں پیش ہو رہا ہے احتساب صرف ایک خاندان کا نہیں بلکہ سب کا ہونا چاہیےاور احتساب سے انتقام کی بو نہیں آنی چا ہیے۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آئندہ انتخابات کے وقت پر ہوں گے مسلم لیگ (ن)اپنی کارکردگی اور منشور کی بنیاد پر انتخاب میں اترے گی عوام کو حق حاصل ہے کیونکہ عوام کی خدمت نہ کرنیوالے کرپٹ سیاستدانوں کو ووٹ کے ذریعے سیاست سے آئوٹ کر دیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے جس تیزرفتاری سے صوبے کے عوام کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے ایک مثال ہیں۔ ملک رفیق رجوانہ نے کہا کہ فیڈریشن کی مضبوطی کیلئے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی جیسی قوی جماعتیں ناگزیر ہیں ۔ پیپلزپارٹی جیسی بڑی جماعت کا اندرون سندھ کے چند ضلعوں تک محدود ہونا کسی المیے سے کم نہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک میں مضبوط جمہوریت اور طاقتور پارلیمانی نظام کے لئے مضبوط اپوزیشن کا ہونا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل صرف نواز شریف کے خاندان کو ٹارگٹ کرنا انتخابی دھاندلی کے مترادف ہے۔ ایسے غیر آئینی طریقوں سے شریف فیملی کو انتخاب سے باہر رکھنا قوم کو قبول نہیں ہوگا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی تاریخ ساز فتح نے 2018 کے انتخاب سے قبل سیاسی ہوا کے رخ کا تعین کردیا ہے۔ لودھراں پشاور، ہری پور اور شیخوپورہ کے جلسوں نے سیاست کا پانسہ پلٹ دیا ہے۔ ملک رفیق رجوانہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کی اس وقت ساری توجہ سینٹ کے انتخاب پر مرکوز ہے سینٹ کی چیئرمین شپ کیلئے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا مقابلہ ہے۔ پیپلزپارٹی کے حوالے بلوچستان میں ہارس ٹرینڈنگ کے ذریعے تبدیلی کی اطلاعات ہیں جس سے وزیرعلیٰ بلوچستان اور ان کی کابینہ کے سمیت آصف زرداری سے ملاقات تے تقویت ملی ہے لیکن سینٹ کے انتخاب میں پی پی کی چال بے نقاب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب میں چند سیٹوں پر مسلم لیگ ن کا مقابلہ کرے گی، جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں ہی اصل جوڑ پڑے گا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پہلے سیاست کو عبادت کا درجہ حاصل تھا اب الیکشن صرف پیسے کا کھیل رہ گیا ہے۔ عام آدمی کے لئے الیکشن لڑنا محال ہے اس کے ساتھ ساتھ خوشامدی اور مفاد پرست لوگوں کے سیاست میں آنے سے سیاست ایک گالی بنتی جا رہی ہے۔ اچھے اور پرانے سیاسی خاندانوں کے لوگ اب سیاست میں آنے سے گریزاں ہیں ۔
تازہ ترین