• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن ایکٹ ختم نبوت ترمیم کیس،عدالتی معاونت کیلئے 4مذہبی اسکالرمقرر

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الیکشن ایکٹ 2017میں ختم نبوت سے متعلق شقوں میں تبدیلی کیخلاف دائر درخواست پر عدالتی معاونت کیلئے چار مذہبی اسکالرز کو نامزد کر دیا ہے ، عدالت نے کہا ہے کہ اس کیس میں اٹھائے گئے بعض نکات کی حساسیت کے پیش نظر ان کی تشریح ضروری ہے جس کیلئے مذہبی سکالرز کو عدالتی معاونت کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔ نامزد کئے گئے مذہبی سکالرز میں یونیورٹی آف پنجاب کے پروفیسر ڈاکٹر حافظ حسن مدنی ، سابق رکن اسلامی نظریانی کونسل محسن نقوی ، اسلامی نظریانی کونسل کے رکن پروفیسرڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمن اور کراچی سے مفتی محمد حسین خلیل خیل شامل ہیں۔ عدالت عالیہ نے مذہبی سکالرز سے چھ سوالات کے جوابات مانگے ہیں کہ کیا کسی اسلامی ملک میں کوئی ایسا قانون متعارف کرایا جا سکتا ہے جس کی بنیاد پر کسی غیر مسلم کی شناخت بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر مسلمان کے طور پر ہو سکتی ہے؟ کیا کسی اسلامی ملک میں کسی غیر مسلم کو بطور مسلمان پیش کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ اگر کوئی غیر مسلم اپنی شناخت مخفی رکھ کر خود کو مسلمان ظاہر کرے تو کیا یہ ریاست کیساتھ فراڈ کی تعریف میں آتا ہے؟ اگر ان سوالات کے جوابات مثبت میں ہیں تو ایسی صورت میں ریاست کی کیا ذمہ داری ہے؟ کیا یہ کسی مسلمان ملک کیلئے ضروری نہیں کہ وہ اپنے شہریوں کے مذہب اور نظریات سے آگاہ ہو اور اس کیلئے کوئی مناسب انتظام ہونا چاہئے؟ کیا کسی شہری سے اس کے مذہب یا مذہبی نظریات کا پوچھنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے؟ فاضل جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ مذہبی سکالر سے رابطہ کر کے انہیں رٹ پٹیشن اور جوابات کی نقول فراہم کریں اور ان سے استفسار کیا جائے کہ آیا وہ پیر 26 فروری کو عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں۔
تازہ ترین