• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم جنس پرست جوڑے کو بوسہ لینے پر ریسٹورنٹ چھوڑنا پڑ گیا

لندن( پی اے) ایک ہم جنس پرست جوڑے کو ایک ریسٹورنٹ میں مختصر سا بوسہ لینے پر ریسٹورنٹ چھوڑنا پڑ گیا۔ انہیں اس وقت باہر نکلنے پر مجبور ہونا پڑا جب مالک وہاں آکر کھڑا ہوگیا اور کہا کہ یہ ایک فیملی فرینڈلی جگہ ہے۔ سام اینڈرسن اور آنگس ریلی 12 فروری کو ممبئی اِن میں جو لیسٹر میں واقع ہے، ویلنٹائن ڈے پر کھانے کے موقع پر تحائف کا تبادلہ کررہے تھے جو ڑا سکتے میں آگیا اٹھ کھڑا ہوا اور باہر نکل گیا، مالک انداز رانا نے ان سے اس لئے بات کی کہ ایک اور گاہک پُرسکون نہیں تھا اور مالک نے معذرت کی، اوڈ بی کے 20سالہ اینڈرسن نے کہا کہ اسے بہت دکھ ہوا ہم اٹھے اور باہر نکل گئے۔ ایک ویٹرس باہر آئی اور اپنے منیجر کے روئیے پر معذرت کی جسے اس نے ہومو فوبک قرار دیا اس نے دونوں کو گلے بھی لگایا، اینڈرسن نے بتایا کہ جس بات نے انہیں  ریسٹورنٹ چھوڑنے پر مجبور کیا وہ منیجر کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایک فیملی فرینڈ ریسٹورنٹ ہے یعنی ہم جنسی پرست جوڑا فیملی فرینڈلی نہیں ہوتا، انداز رانا نے کہا کہ وہ تمام گاہکوں سے برابری کی سطح پر سلوک کرتے ہیں تاہم اس وقت جوڑے سے بات کی جب ایک اور گاہک نے جو ایک بچے کے ساتھ تھا کہا کہ وہ ان کے نزدیک بیٹھ کر خود کو آرام میں محسوس نہیں کررہے۔ منیجر نے کہا کہ وہ انہیں پوری ٹیم کی طرف سے سوری کہیں گے جس چیز نے ان کو بہت اَپ سیٹ کیا وہ جوڑے کی جانب سے سوشل میڈیا پر سٹوری شیئر کرنا تھا۔ جوڑے نے ڈی مونٹ فورٹ سٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ آنے کے بجائے سوشل میڈیا پر اپنی سٹوری شیئر کر دی، سام اینڈرسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی سٹوری صرف اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کی تھی۔ ہم رسپانس سے متاثر ہوئے تاہم ہم نے کسی سے کچھ نہیں مانگا، ہم نے اس کے سوا کوئی توجہ نہیں چاہی تھی۔
تازہ ترین