• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی عوام کی مدد اور علاقائی اور عالمی فلاحی اداروں اور تنظیموں کے تعاون سے چلنے والے عوامی فلاحی ادارے اپنی ناقص کارکردگی کے حوالے سے پاکستانی عوام کے لئے چیلنج بنتے جارہے ہیں اور اس کی بڑی وجہ وہ مفاد پرست عناصر ہیں جو ان اداروں کے نام پر عوام سے بھاری رقوم بٹورتے اور غیر ملکی اداروں کی امداد بھی ہڑپ کر جاتے ہیں۔ حکومت بھی ان پر کنٹرول نہیں کرسکی اور یہ حکومت اور عوام کے لئے چیلنج بن گئے ہیں۔ حکومت نے ان اداروں کے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا کام شروع کردیا ہے اور ایک بڑے نیٹ ورک کو قبضے میں لے لیا ہے۔ اس طرح ان اداروں کو دہشت گردوں کی سرپرستی اور انہیں مالی امداد فراہم کرنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ تاہم بعض ادارے اپنی حسن کارکردگی کے حوالے سے عالمی اور علاقائی سطح پر عوام کا تعاون حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ان اداروں نے بڑی تعداد میں غریب اور یتیم بچوں کیلئے تعلیمی ادارے قائم کر رکھے ہیں۔ یتیم بچیوں کی شادی کے اخراجات بھی یہ ادارے برداشت کرتے ہیں،تعلیمی ادارے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ اساتذہ کی خدمات بھی حاصل کرتے ہیں، بعض دینی مدارس بھی ان اداروں کی فہرست پر ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ان اداروں کی کارکردگی موثر بنانے کیلئے لوٹ مار میں مصروف اداروں کا استحصال کرے تاکہ فلاحی ادارے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
(مولانا سعید الٰہی)

تازہ ترین