• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی حقوق متاثرین کیلئے قانونی امداد کا سیل قائم کیا جائے، سرتاج عزیز

اسلام آباد (اے پی پی) منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی سہولت کیلئے قانونی امداد کا سیل قائم کیا جائے، پارلیمنٹ کے فعال کردار اور سول سوسائٹی کے بھرپور تعاون سے خواتین، اقلیتوں اور بچوں کے حقوق کے حوالہ سے قانون سازی بہتر ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسانی حقوق کی پہلی تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا انعقاد وزارت انسانی حقوق نے کیا تھا۔ کانفرنس کا آغاز انسانی حقوق کی نامور رہنما عاصمہ جہانگیر کیلئے ایک منٹ کی خاموشی کے ساتھ کیا گیا۔ کانفرنس میں اندرون اور بیرون ملک سے مندوبین نے شرکت کی جن میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی ماہرین، اقوام متحدہ کے نمائندے، ارکان پارلیمنٹ، سرکاری حکام، سفارتکار، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے نمائندے بھی شامل تھے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ تمام شراکت داروں بالخصوص حکومت، سول سوسائٹی اور انٹرنیشنل پارٹنرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ انسانی حقوق کے حوالہ سے تعاون کو بڑھائیں۔ اس سلسلہ میں بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کو وزارت انسانی حقوق کے پروگر ا موں اور منصوبوں میں تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے وزارت انسانی حقوق پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی سہولت کیلئے بار کونسلوں کے تعاون سے قانونی امداد کا سیل قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں پیش کی گئی تجاویز سے حکومت کو انسانی حقوق کیلئے اختیار کئے گئے لائحہ عمل پر مستحکم انداز میں عملدرآمد کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری انسانی حقوق رابعہ جویری آغا نے کانفرنس کے شرکاءکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انسانی حقوق کے مقصد کیلئے معاشرہ کے تمام طبقات متحد ہیں، حکومت پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تین روزہ کانفرنس کے مختلف سیشنز میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نمائندہ ثانیہ نشتر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین