• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ کورنگ، روشنی اور راگوں کا تڑکا، سپر لیگ تھری آج شروع

دبئی،متحدہ عرب امارات (عبدالماجدبھٹی/ نمائندہ خصوصی) شائقین کرکٹ کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہورہی ہیں۔ لائٹ کیمرہ اور ایکشن کے اعلان کے ساتھ دبئی کے انٹر نیشنل اسٹیڈیم میں دنیا بھر کے کرکٹ ستاروں کا میلہ جمعرات سے شروع ہوجائے گا۔راگ، رنگ اور روشنیوں کے ساتھ پاکستان سپر لیگ کے اس سنسنی خیز اور بڑےکرکٹ مقابلے کے لئے اسٹیج تیار ہے۔ سیٹی بجے گی اور چوکوں چھکوں کی برسات میں کرکٹ کے دیوانوں کو تقریباً ایک ماہ میں 34دلچسپ ٹی 20 میچوں کو دیکھنے کا موقع ملے گا۔ ڈیرن سیمی کی پشاور زلمی اعزاز کا دفاع کرے گی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ابتدائی دونوں پی ایس ایل ایڈیشن میں فائنل نہ جیت سکی تھی۔ سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ان کی کوشش ہو گی کہ ماضی میں دو بار فائنل میں ہارنے کی غلطی دوبارہ نہ ہو۔ پاکستان سپر لیگ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن پشاور زلمی اور ٹورنامنٹ میں پہلی بار شرکت کر نے والی ٹیم ملتان سلطانز کے درمیان رات ساڑھے آٹھ بجے کھیلا جائے گا۔ اس میچ سے قبل رنگا رنگ افتتاحی تقریب ہوگی جس میں شو بز کے ستارے اپنا رنگ جمائیں گے۔ فنکاروں کی پرفارمنس اور آتش بازی کا مظاہرہ تقریب کو چار چاند لگا دے گا۔ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ ہر ٹیم دس دس میچ کھیلے گی۔ پاکستان سپر لیگ کے پچھلے دو ٹورنامنٹس میں محمد نواز، حسن علی اور شاداب خان کا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے لائی اور انھیں بین الاقوامی کرکٹ کا راستہ دکھایا۔ راولا کوٹ سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے 22سالہ تیز بولر سلمان ارشاد اس پی ایس ایل کے تمام نوجوان نئے کرکٹرز میں سب سے زیادہ توجہ حاصل کیے ہوئے ہیں۔17 سالہ شاہین شاہ آفریدی کو لاہور قلندر نے ڈرافٹنگ میں حاصل کیا ہے۔ خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے بائیں ہاتھ کے تیز بولر شاہین شاہ آفریدی کے بڑے بھائی ریاض آفریدی ایک ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ گذشتہ ماہ نیوزی لینڈ میں منعقدہ انڈر 19ورلڈ کپ کھیلنے والی پاکستانی ٹیم میں شامل تھے۔ آئرلینڈ کے خلاف میچ میں انھوں نے صرف پندرہ رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ انڈر 19 ورلڈ کپ میں وہ سب سے زیادہ 12وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستانی بولر تھے۔ پاکستان سپر لیگ تھری میں بھی کئی نوجوان کرکٹرز موجود ہیں جن کے روشن مستقبل کی امید کی جا رہی ہے۔ دبئی اور شارجہ اسٹیڈیم تیس گروپ میچوں کی میزبانی کریں گے۔ پہلا پلے آف دبئی میں کھیلا جائے گا۔20اور21مارچ کو دو پہلے آف قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوں گے۔ جبکہ 25مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی فائنل کی میزبانی کرے گا۔ گذشتہ سال فائنل لاہور میں کھیلا گیا تھا۔ پشاور ٹیم نے گذشتہ سال فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دی تھی۔ ٹیم میں کامران اکمل اور حسن علی جیسے میچ ونرز موجود ہیں لیکن حسن علی فٹ نہ ہونے کی وجہ سے ابتدائی میچ نہیں کھیل پائیں گے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے گذشتہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 353 رنز بنائے تھے جس میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل تھیں۔ ان کے علاوہ محمد حفیظ،حارث سہیل، ڈوین براوو، وہاب ریاض، کرس جورڈن، تمیم اقبال کی موجودگی زلمی کو خاصا متوازن بنائے ہوئے ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزسرفراز احمد کی قیادت میں دونوں بار فائنل تک پہنچی ہے لیکن اسے پی ایس ایل کی پہلی ٹرافی حاصل کرنے کا انتظار ہے۔ انگلش کیون پیٹرسن ایک بار پھر کوئٹہ کی بڑی امید ہیں لیکن اس بار بھی وہ پاکستان آکر کھیلنے کے لیے تیار نہیں۔ کیون پیٹرسن اپنے کیریئر کے اس آخری ٹورنامنٹ کو اپنی کارکردگی سے یادگار بنانا چاہتے ہیں۔ اس بار شاہد آفریدی پشاور چھوڑ کر کراچی کنگز کا حصہ بن گئے ہیں۔ شعیب ملک نے دو سال بعد کراچی کنگز کو خیر باد کہہ دیا ہے۔ وہ نئی ٹیم ملتان سلطانز کی کپتانی کریں گے۔ پچھلے دونوں ٹورنامنٹس میں آخری نمبر پر آنے والی ٹیم اس بار بھی برینڈن میک کولم، عمراکمل اور فخرزمان سے توقعات وابستہ کیے ہوئے ہے۔ عاقب جاوید کو ہیڈ کوچ بناکر لاہور قلندر ٹورنامنٹ میں اپنی کارکردگی سے سب کو حیران کرنا چاہتی ہے۔ بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمن پانچ میچوں میں دستیاب ہیں۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اینجلو میتھیوز کو این او سی جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے اینٹن ڈیوسچ کو شامل کیا گیا ہے۔ گذشتہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کرنے والےفاسٹ بولر سہیل خان لاہور قلندر میں شامل ہوئے ہیں ان کے علاوہ یاسرشاہ اور سنیل نارائن بھی بولنگ اٹیک میں شامل ہیں ۔ پہلی بار پی ایس ایل میں شامل ہونے والی ٹیم کے کپتان شعیب ملک ہیں۔ شعیب ٹی ٹوئنٹی کے ماہر کھلاڑی تصور کئے جاتے ہیں۔ پاکستانی فاسٹ بولرز محمد عباس، عمر گل، محمد عرفان، جنید خان اور سہیل تنویر بھی بولنگ اٹیک کا حصہ ہیں۔ ان کے علاوہ بیٹنگ لائن احمد شہزاد، کیرون پولارڈ، کمار سنگاکارا، صہیب مقصود اور ڈیرن براوو پر مشتمل ہے ۔احمد شہزاد نے کوئٹہ چھوڑ کر ملتان میں قسمت آزمائی ہے۔ جبکہ بولنگ میں اس نے ورلڈ کلاس اسپنر عمران طاہر کو حاصل کیا ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ سے دو سیزن کھیلنے والے شین واٹسن اس بار کوئٹہ کی نمائندگی کریں گے۔ کوئٹہ کے بولنگ اٹیک میں افغانستان کے نوجوان ا سپنر راشد خان بھی شامل ہیں لیکن وہ صرف دو میچز کھیل پائیں گے۔ انگلینڈ کے جیسن روئے 11 مارچ کو ٹیم میں شامل ہونگے۔ سپر اسٹار شاہد آفریدی کی موجودگی میں کراچی کنگز کی قیادت عماد وسیم کررہے ہیں ۔ شاہد آفریدی پشاور سے دو سیزن کھیلنے کے بعد کراچی کی ٹیم میں شامل ہوئے ہیں۔ لیوک رائٹ اور مچل جانسن کا ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونا کراچی کنگز کےلیے نقصان ہے۔ان کی جگہ ٹائمل ملز اور جو ڈینلی کی شمولیت عمل میں آئی ہے۔ جنوبی افریقا کےڈیوڈ وئیز بھی کراچی کی ٹیم میں شامل ہیں۔ کولن اینگرم اور بابراعظم کی بیٹنگ پر کراچی کنگز کا زیادہ انحصار ہوگا۔ یونائیٹڈ نے ابتدائی میچوں میں ویسٹ انڈین چاڈوک والٹن، انگلینڈ کے اسٹیون فن اور سمیت پٹیل کی خدمات حاصل کی ہیں۔ آندرے رسل، رومان رئیس، شاداب خان، سموئیل بدری اور محمد سمیع کی موجودگی میں بولنگ اٹیک خاصا مضبوط دکھائی دیتا ہے۔ 
تازہ ترین