• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ بطور جماعت سینیٹ انتخابات سے آئوٹ، نوا زشریف کے ٹکٹ والے تمام امیدوار آزاد قرار

Todays Print

اسلام آباد(طاہر خلیل‘جنگ نیوز)الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ( ن) کے سربراہ کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے بعد اس کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کے دستخط سے سینیٹ انتخابات کے لیے جاری کیے گئے ٹکٹس کو مسترد کر دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے ساتھ ہی مسلم لیگ (ن) بطور سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن سے آؤٹ ہو گئی تاہم پارٹی کے امیدواروں کو آزار قرار دے دیاگیاجبکہ سرگودھاکےضمنی انتخاب کے لیے بھی (ن) لیگ کے امیدوار کو آزاد قرار دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن نےقائم مقام سیکرٹری جنرل ن لیگ کوخط بھی تحریرکیاہے جس میں 45روزکے اندر نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کی ہدایت کی ہے۔الیکشن کمیشن کےجاری کردہ آرڈرکے مطابق انتخابی شیڈول کے جاری ہونے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے نئے ٹکٹس نہیں جمع کروائے جاسکتے تاہم اب سینیٹ انتخابات میں حکمراں جماعت کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں‘سپریم کورٹ کے فیصلے سے دوسری جماعتوں کے امیدواروں کو متاثر نہیں کرنا چاہتے ‘لیگی امیدواروں کو نکالنا بھی ناانصافی ہوتا۔ جمعرات کوراجہ ظفر الحق نے سینیٹ کے انتخابات کے لیے پارٹی ارکان کو نئے ٹکٹ جاری کیے تھے اور یہ ٹکٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔ تاہم الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہناہے کہ مسلم لیگ نون کے ارکان کو سینیٹ کے جاری کردہ نئے ٹکٹس کو مسترد کرتے ہوئے انھیں آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی درخواست مسترد کردی۔عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کے بطور پارٹی صدر سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کو دیئے گئے ٹکٹس بھی منسوخ ہوگئے ۔ مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا اور پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق کے دستخط سے امیدواروں کو نئےٹکٹس جاری کیے ۔ راجہ ظفر الحق نے الیکشن کمیشن کے دفتر جاکر امیدواروں کے فارمز پر دستخط کیے اور ٹکٹ جمع کرایا۔الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر تمام قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھا گیا جس کے بعد راجہ ظفر الحق کی درخواست اور ان کی طرف سے جمع کرائے گئے ٹکٹ کو مسترد کردیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کیا گیا، الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سینیٹرز کے امیدوارں کو آزاد ڈکلیئر کردیا ہے جبکہ سرگودھاکےضمنی انتخاب کے لیے بھی (ن) لیگ کے امیدوار کو آزاد قرار دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ سینیٹ کے انتخابی شیڈول میں تبدیلی نہیں ہوگی ‘انتخاب وقت پر ہوگا‘غیر یقینی صورتحال سے نکلنے کےلئے الیکشن کمیشن نے چار آپشنز پرغور کیا جس کے مطابق ن لیگی امیدواروں کے نام انتخابی عمل سے نکال دئیے جائیں، دوسرا متاثرہ امیدواروں کو نئے پارٹی ٹکٹ کےلئے مہلت دی جائے۔ تیسرا تمام ن لیگی امیدواروں کو آزاد ڈکلیئر کر دیا جائے اور چوتھا انتخابی شیڈول پر ردوبدل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام ریٹرننگ افسر، ن لیگی امیدواروں کو آزاد تصور کریں گے ۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے دوسری جما عتو ں کے امیدواروں کو متاثر نہیں کرنا چاہتے ، نئے ٹکٹ جمع کرانے کے لئے شیڈول میں ردوبدل یا وقت دینا غیر قانونی ہوگا جس کی قانون میں گنجائش نہیں، اسی طرح ن لیگی امیدواروں کو انتخابی عمل سے باہر نکالنا بھی ناانصافی ہوتا، اس لئے فیصلہ کیاگیا کہ ن لیگی امیدواروں کو آزاد ڈکلیئر کیا جائے گا۔ اس سے قبل نواز شریف کانام مسلم لیگ (ن ) کےپارٹی صدرکے عہد ے سے ہٹادیا گیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن کے تمام ریکارڈ سے بھی نواز شریف کا نام نکال دیا گیا ہے۔سیاسی جماعتوں کی ترمیم شدہ فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پرجاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نےقائم مقام سیکرٹری جنرل ن لیگ کوخط میں 45 روز کے اندر نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کی ہدایت کی ہے۔خط کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف پارٹی سربراہ نہیں رہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق قائم مقام سیکرٹری جنرل سات روز میں اجلاس طلب کرنے کاپابند ہے۔ آئی این پی کے مطابق قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے الیکشن کمیشن کے دفتر جاکر چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور امیدواروں کے فارمز پر دستخط کیے۔ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ کل کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات ضروری سمجھی، الیکشن کمیشن میں میرے نام سے امیدواروں کے پارٹی ٹکٹس جمع کرا دیئے ہیں، صدر یا چیئرمین پارٹی ٹکٹ جاری کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی صدارت کے لیے نام پر مشاورت ہو رہی ہے، اس حوالے سے پارٹی کی مرکزی مجلس عامہ فیصلہ کرے گی ۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عامہ کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب کرلیا گیا ہے۔

تازہ ترین