• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاحیات نااہل کرنا چاہتے ہیں، سب کچھ چھین لیا، اب نام بھی چھین لیں، نوا زشریف

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ؍نیوز ایجنسیز) سابق وزیراعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ ن کی صدارت سے نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئی غیر متوقع فیصلہ نہیں، یہ مجھے تاحیات نااہل کرنا چاہتے ہیں، میرا سب کچھ چھین لیا، اب نام بھی چھین لیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے یکے بعد دیگرے آنے والے فیصلے صرف نواز شریف کیلئے ہیں، جو میری ذات کے گرد گھومتے ہیں، یہ غصے اور بغض میں دیئے جارہے ہیں۔ جمعرات کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کوئی غیر متوقع نہیں ، پہلے انھوں نے ایگزیکٹو حکومت کو مفلوج کردیا اور اب اس فیصلے نے مقننہ (پارلیمنٹ) کا اختیار بھی چھین لیا ، پاکستان میں کوئی قانون نہیں کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو نکال دو، 28 جولائی کے فیصلے میں بلیک لاء ڈکشنری استعمال کی گئی تھی، عدالت کا جو فیصلہ ہوا ، اس کی بنیاد بھی وہی فیصلہ ہے کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے اور اقامہ کی بنیاد پر نااہل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ مزید غور کر رہے ہیں کہ نواز شریف کو زندگی بھر کیلئے نااہل قرار دے دیں، کل یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا قانون ایک شخصیت کیلئے تھا، یہ قانون بھٹو نے بھی بنایا تھا، جسے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے ختم کیا اور بعد میں 2014 میں اسے سب پارٹیوں نے مل کر بنایا، یہ قانون کسی کی ذات کے لیے کیسے ہوسکتا ہے؟۔ بعدازاں پنجاب ہائوس میں کارکنوں سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت کو عملاً مضبوط کردیا ہے، آئین سب سے مقدس ہے، پارلیمنٹ نے آئین بنایا پارلیمنٹ آئین کو تبدیل بھی کرسکتی ہے، آج آپ آئین کی بات کرتے ہیں جب آمر مارشل لاء لگاتا ہے تو آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا ڈکٹیٹر کے ساتھ؟ آپ کے منہ سے اس طرح کی باتیں اچھی نہیں لگتیں جب آمر نے مارشل لاء لگایا تو آپ نے آئین کے تحت حلف نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ بیس کروڑ عوام کے بنائے گئے قانون کو رد کردیا گیا، حالات سے گھبرانے والا نہیں ہوں انتظامیہ کو عملاً مفلوج کردیا گیا ہے ہر چیز پر سٹے آجاتا ہے ایک کلرک تبدیل ہو اس پر بھی سٹے آجاتا ہے۔دریں اثناءسابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گاڑی میں اپنی نشست مریم نواز کو دیدی۔ احتساب عدالت سے واپسی پر جب مریم نواز گاڑی میں پچھلی نشست پر بیٹھنے لگیں تو نواز شریف نے ان کو روک دیا اور گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر مریم نواز کو بیٹھنے کا کہا اور ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ قبل ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ احتساب عدالت میں پیشی کے لئے آئے تو ان کی گاڑی سینیٹر پرویز رشید چلا رہے تھے۔

تازہ ترین