• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن،ایون فیلڈ ریفرنس، گواہان کے بیانات ویڈیو لنک سے ریکارڈ،تاریخ رقم کررہے ہیں،امجد ملک

لندن (سعید نیازی) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے خلاف ایون فلیٹ پراپرٹیز ریفرنس کے حوالے سے نیب کورٹ کی سماعت کے موقع پر لندن سے گواہوں نے اپنے بیانات ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرائے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات ریکارڈ کرانے کے لئے پاکستان ہائی کمیشن میں خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ سماعت میں شرکت کے لئے نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی خصوصی طور پر پاکستان سے یہاں پہنچے تھے۔ سماعت میں شرکت کے لئے دو گواہان فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلی اور قانون دان اختر راجہ بروقت ہائی کمیشن پہنچے۔ اس موقع پر پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی ذمہ داری صرف پوسٹ مین کی ہے اور اس نے سماعت کے لئے تمام ضروری سہولتیں مہیا کردی ہیں۔ سماعت کے بعد نوازشریف کی طرف سے بطور مبصر شرکت کرنے والے برطانیہ کے ممتاز قانون دان بیرسٹر امجد ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں انصاف کے حصول کے لئے تاریخ رقم کررہے ہیں اور کافی ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں کہ واٹس ایپ اور ای میل کے ذریعے عوام کے پیسے پر کس طرح گواہان کا انتظام کیا گیا، خواجہ حارث نے آج رابرٹ ریڈلی پر جرح کی۔ رابرٹ ریڈلی چونکہ دیکھ کر نوٹس پڑھ رہے تھے، اس طرح کے معاملات میں ایکسپرٹ کے اپنے خیالات زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ اس لئے خواجہ حارث نے اس پر اعتراض کیا تھا۔ امجد ملک نے کہا کہ وہ آج ہونے والی سماعت کی پیش رفت سے مطمئن ہیں۔ ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں کہ جن کے مطابق محسوس ہوتا ہے کہ ماہرین کی خدمات حاصل کرتے وقت بعض باتوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ سپریم کورٹ نے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت ضرور دی تھی لیکن یہ اجازت نہیں دی تھی کہ عجلت میں کام کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ رابرٹ ریڈلی کے موقف کے سبب دفاع کرنے والوں کے موقف کو تقویت ملے گی کیونکہ وہ آج کہہ رہے تھے کہ کیلی بری فونٹ2005ء کے بعد دستیاب تھا۔ اس کے علاوہ ماہرین کی خدمات حاصل کرتے وت دو تین ’’سی ویز‘‘ طلب کی جاتی ہیں لیکن یہاں ای میل کے ذریعے انتخاب کر کے لاکھوں روپیہ لٹایا گیا۔ سماعت میں شریک کسی دوسرے شخص نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا۔ سماعت جمعہ کو بھی ہوگی۔
تازہ ترین