• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میانمار حکومت روہنگیا عوام کی شہریت کا مسئلہ حل کرنےکیلئے قانون میں ترمیم کرے، امجد بشیر

برسلز (عظیم ڈار) یورپی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کمیٹی اور آسیان جنوبی ایشیائی تنظیم سمیت تجارت و امور خارجہ کمیٹی کے ممبران کا انتہائی اہم وفد پانچ روزہ دورے کے لیے میانمار پہنچا۔ وفد میں شامل پاکستانی نژاد برٹش ممبر یورپی پارلیمنٹ امجد بشیر نے بتایا کہ روہنگیا کے عوام کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور انسانی حقوق کی پامالیاں تشویش ناک ہیں۔ انہوں نےمیانمار میں روہنگیا کمیونٹی کے اکثرتی علاقوں کی مخدوش صورتحال اور عوام کے ساتھ ناروا سلوک پر افسوس کا اظہار کیا کہ میانمار میں غیر متوازن اور غیر تسلی بخش فضا نے وہاں آباد مکینوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی رہنماؤں اور سماجی تنظیمیں میانمار میں ارتقائی حالات اور عبوری جمہوری تسلسل میں رکاوٹ کا باعث ہیں۔جس کا تذکرہ وہ وزیر دفاع اور دیگر وزراء کے ساتھ ارکان پارلیمنٹس کے ساتھ کرچکے ہیں کہ روہنگیا قوم کو آزادانہ حقوق میسر کیے جائیں۔ ہم میانمار کی روہنگیا عوام کے حقوق کی پاسداری کے تناظر میں جمہوری ارتقاء و بہتری کی حمایت کرتے ہیں۔میانمار میں روہنگیا کمیونٹی کے اکثرتی علاقوں میں ارتقائی رفتار سست روی کا شکار ہے اس ضمن میں یہی طرز رہا تو ماضی کی طرح جمہوری جمود طاری ہوسکتا ہے۔ امجد بشیر نے کہا کہ میانمار کے عوام کے مفاد کی خاطر گہری دلچسپی لے کر آئین کی اصطلاحات کے ذریعے اس پر موجود بدنما داغ کو دھو ڈالیں جس سے روہنگیا کےعوام کی بہتر زندگی اور مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مندرجہ بالا امور کو روہنگیا کمیونٹی کے لیے ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ مہاجرین کے ذریعے میانمار اور بنگلہ دیش کے مابین 23 نومبر کے معاہدے کا نفاذ ازحد ضروری ہے۔ بے گھر روہنگیا قوم کے مسائل کے حل کے لیے 1982 کی شہریت کے قانون میں ترمیم کی جائے اور انسانی حقوق کی صورتحال کی ملک میں موثر نگرانی بشمول رخائن سٹیٹ بحال کی جائے۔ جس سے میانمار کا امن اور خطے میں پائی جانے والی کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔
تازہ ترین