• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممتاز کشمیری رہنما پروفیسر لیاقت علی خان وٹفورڈ میں وفات پاگئے

لوٹن/ وٹفورڈ (شہزاد علی/ وقار زیدی) جے کے ایل ایف کے سینئر بزرگ رہنما پروفیسر لیاقت علی خان گزشتہ روز بروز جمعرات22فروری کو وٹفورڈ کے ہسپتال میں رحلت کرگئے۔ وہ فرنٹ کے مرکزی عہدوں پر فائز رہے اور برطانیہ میں فسارتی محاذ پر تحریک آزادی کشمیر کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ان کی رحلت سے سفارتی محاذ پر ایک اور آواز خاموش ہوگئی۔ رحلت کی خبر کشمیری آزادی پسند حلقوں میں نہایت غم کے ساتھ سنی گئی، وہ نمائندہ جنگ وٹفورڈ لائق علی خان کے برادر اکبر تھے۔ ابھی اسی ہفتے پیر کے روز ان کے بھائی شوکت علی خان کوٹلی میں رحلت کرگئے تھے، جب کہ پروفیسر لیاقت علی خان کی برطانیہ میں شدید علالت کے باعث دونوں بھائی آزاد کشمیر نہیں جاسکے تھے۔ گزشتہ روز لیاقت علی خان بھی وفات پاگئے۔ پروفیسر لیاقت علی خان کی رحلت کی خبر فوری طور پر کشمیری حلقوں میں پھیل گئی۔ لوٹن سے فرنٹ کے لیاقت علی چوہدری اور دیگر ہسپتال پہنچ گئے جب کہ لائق علی خان نے نمائندہ جنگ لوٹن سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے بھائی کی آخری خواہش یہی تھی کہ مادر وطن کشمیر آزاد ہو۔ لارڈ قربان حسین، فرنٹ کے برطانیہ کے صدر صابر گل، جنرل سیکرٹری برطانیہ سید تحسین گیلانی، پروفیسر ظفر خان، لطیف ملک، فرنٹ کے لوٹن سے رہنمائوں خواجہ لطیف، ملک اعجاز، تحریک کشمیر کے چوہدری محمد شریف کشمیر پی ٹی آئی وٹفورڈ، مسلم کانفرنس وٹفورڈ، سمیت لوٹن اور برطانیہ کی متعدد تنظیموں اور شخصیات نے تعزیت کی ہے اور ان کو ہونے والے صدمہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے غم میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ دریں اثناء کوٹلی سے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر حلقہ5کھوئی رٹہ کے کارکن وقاص احمد چوہدری اور کوٹلی کی کئی ممتاز شخصیات نے پروفیسر لیاقت علی خان اور شوکت علی خان کی رحلت پر تعزیت کی ہے اور لائق علی خان کو پہنچنے والے دہرے صدمے پر ان سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ واضح رہے کہ پروفیسر لیاقت ایک درویش منش انسان تھے، ان کے گھر کے دروازے ہر شخص کے لیے کھلے رہتے تھے۔ مہمان نوازی میں ان کا دربان اتنا دراز تھا کہ کروڑ پتیوں پر بھاری تھا، بڑے بڑے قبیلوں اور برادریوں والوں کے لیے یہ اکیلا ہی فقیری میں سخاوت میں اتنا بھاری تھا کہ اس کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ کشمیر آزاد ہو نہ ہو اس کے دل میں تڑپ تھی، جذبہ تھا، اس نے کشمیر کے مظلوم لوگوں کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی، یہ بہت بہادر انسان تھا، یہ ہمیشہ کشمیر کی آزادی کے چراغ جلاتا رہا۔
تازہ ترین