• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، کراچی میںد ودھ 85 روپے کلو فروخت کرنےکاحکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشمتل دو رکنی بینچ نے دودھ فروشوں کی قیمت بڑھانے کی استدعا مستردکرتے ہوئےمقرر 85روپے فی کلو کے حساب سےفروخت کرنیکا حکم دے دیااور قراردیاہےکہ زائد قیمتوں پر فروخت کرنےوالوں کے خلاف بھر پور کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ قیمت کے تعین سے متعلق اجلاس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے قیمت کے تعین کے اختیار سے متعلق قانونی دلائل طلب کرلیے ہیں۔جمعرات کو سماعت کے موقع پر درخواست گزارنے کہاکہ صوبائی قانون بننے کے بعد 1977کے وفاقی قانون کے تحت قیمتوں کا تعین غیرقانونی ہےجس پرجسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس میں کہاکہ عوام کے نام پر لوگ عدالتوں میں بلیک میل کرنے آجاتے ہیں،سماعت کے موقع پردرخواست گزار عمران شہزاد کی بار بار مداخلت پر عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئےکہاکہ مقدمہ کے دیگر فریقین عوام نہیں ہیں؟ کیا ہم عوام میں سے نہیں ؟ بینچ کے سربراہ نے تنبیہ کی کہ اگر آپ نے مزید کچھ بولا تو درخواست مسترد کردیں گے،لیکن عمران شہزاد نے ایک بار پھر عدالتی حکم کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ نہال ہاشمی اس کیس میں تفصیلی دلائل دے چکے ہیں ، جس پر عدالت نے کہاکہ آپ بار بار نہال ہاشمی کا نام مت لیں ، ورنہ حکم جاری کریں گے،قبل ازیں سماعت کے موقع پر کمشنر کراچی نے بتایا کہ شہر میں دودھ کی قیمت 85روپے فی کلو مقرر ہے۔ دودھ ریٹیلر ایسوسی ایشن کے وکیل نے کہا کہ 85روپے فی کلو دودھ فروخت نہیں کر سکتے، نقصان کا سامنا ہے،کمشنر کراچی کو مذکورہ قانون کے تحت دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کا اختیار نہیں، وکلا نے کہا کہ قیمت کے تعین سے متعلق صوبائی و وفاقی قوانین موجود ہیں، عدالت نے قیمت کے تعین سے متعلق قانون پر دلائل طلب کرتے ہوئے دودھ 85روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے حکم دیا جب تک قیمت کے تعین سے متعلق قانون پر فیصلہ نہ ہو دودھ فی کلو 85روپے ہی فروخت کیا جائے۔ دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہر میں زائد قیمت پر دودھ فروخت ہو رہا ہے۔عدالت نے کمشنر کراچی کو طے کردہ قیمت پر عمل درآمد کرانے اور زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
تازہ ترین