• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

m.islam@janggroup.com.p

کراچی (محمد اسلام) میرا خیال ہے کہ آپ میری رائے سے اتفاق کریں گے اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو ٹھیک ہے اگر نہیں میں ہے تو پھر آپ خود معاشرے پر نظر ڈال کر دیکھ لیں ہمارا پورا معاشرہ الٹی سمت میں رواں دواں ہے۔ ایسے میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا یہ کہنا کہ عدلیہ کا ایگزیکٹو کردار اچھا شگون نہیں۔ میرا خیال ہے شاہ صاحب کی بات میں وزن ہے۔ اس پر غور کرنا چاہئے۔ بہر حال بات ہو رہی تھی معاشرہ ہی الٹی سمت میں گامزن ہے۔ اب دیکھئے نا، بینکوں سے قرضے لے کر قوم کے اربوں روپے ہضم کرنے والے عورتوں سے زیادتی کرنے والے گندے میسجز بھیجنے والے اور بوٹ پالش کرنے والے سیاستدان بنے ہوئے ہیں، انجینئر وکیل بنا ہوا ہے، وکیل انجیئر بن گیا ہے۔ کمپوڈر ڈاکٹر بنا ہوا ہے اور ڈاکٹروں نے صحافیوں کا روپ دھار لیا ہے ہم نماز بھی پڑھ رہے ہیں اور رشوت بھی لے رہے ہیں سود میں سے زکوٰۃ دی جا رہی ہے اور زکوٰۃ میں سے سود کاٹا جا رہا ہے بس یوں سمجھ لیں الٹی گنگا بہہ رہی ہے لڑکیاں لڑکوں جیسی ہورہی ہیں اور لڑکے لڑکیوں جیسے ہو گئے ہیں۔ کنڈیکٹر، ڈرائیور بنا ہوا ہے سڑکوں پر مخالف سمت سے گاڑیاں چل رہی ہیں، استاد اپنے فرائض بھول کر کہیں اور نکل گیا ہے، طلبہ بھی حصول علم کی بجائے ٹائم پاس کر رہے ہیں۔ بچے باپ کی اداکاری کر رہے ہیں باپ کو کسی معاملے میں بچے پر توجہ دینے کی فرصت نہیں۔ چھالیہ ڈرائی فروٹ سے زیادہ مہنگی ہوگئی ہیں۔ گھروں پر نظر ڈالئے تو پتہ چلتا ہے کہ بعض بیویوں نے شوہر کا روپ دھار لیا ہے اور بعض شوہر بیوی جیسا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ بس یوں سمجھ لیں کہ؎
لیلیٰ نظر آتا ہے مجنون نظر آتی ہے
ادارے اپنا کام چھوڑ کر دوسرے ادارے کے کام میں ٹانگ اڑا رہے ہیں عدلیہ فعال ہے دوسری جانب لوگ انصاف کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ سیاست قوم وملک کی ترقی وخوشحالی سے زیادہ گالم گلوچ اور الزامات کی زد میں آگئی ہے اپنے اپنے فرائض پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ ذمہ داری ہے کسی اور کی ادا کوئی اور کر رہا ہے۔ اپنے کام سے کام رکھنے کی بجائے دوسرے کے کاموں میں ٹانگ اڑائی جا رہی ہے۔ ادارے اپنے دائرے سے باہر نکل رہے ہیں اگر ایسا ہے تو پھر ان پر نکتہ چینی بھی ہو گی اور ہو رہی ہے۔ حکیم شرارتی نے مشورہ دیا ہے کہ اگر معاشرہ الٹی سمت میں گامزن ہے تو پھر ایک ہی صورت ہے الٹا لٹکائے بغیر کام نہیں ہو گا۔ ورنہ غالب کی طرح واویلا کرنا پڑے گا ؎
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
دیکھا آخر اس بیماری دل نے کام تمام کیا

تازہ ترین