• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چاکر شاخ میں نہری پانی کی مصنوعی قلت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

ٹنڈو غلام علی(نامہ نگار) نصیر واہ کی بکیرانی سب ڈویژن سے نکلنے والی چاکر شاخ میں نہری پانی کی مصنوعی قلت اور لائننگ کے کام میں ناقص مٹیریل کے استعمال اور لائننگ کا کام نہر کے آخری سرے 129 آر ڈی تک مکمل نہ کرائے جانے کے خلاف ٹیل کے درجنوں آبادگاروں نے حیدر بخش شورو کی قیادت میں جمعرات کی صبح چاکر شاخ موری پر احتجاجی مظاہرہ کرکے ٹنڈو غلام علی، ٹنڈو الہیار روڈ دھرنا دیکر آدھے گھنٹے کیلئے بند کردیا جس کے باعث روڈ کے دونوں اطراف درجنوں مسافر گاڑیاں کھڑی ہو گئیں۔ اس موقع پر حیدر بخش شورو،امیر بخش رند ، حاجی محمد دستی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے الزمام لگایا کہ ان کی شاخ کی ٹیل میں محکمہ انہار کے عملے نے ان کے حصے کی جائز رسد بھاری رشوت کے عوض فروخت کرکے ان کو معاشی طور پر کنگال اور انکی ہزاروں ایکڑ زرخیز زمیں کو بنجر بنا دیا ہے جبکہ وہ آج بھی ڈھل اور آبیانہ کی فیس باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ انہار نے تو ظلم کی انتہا کر رکھی ہے عوامی ووٹوں سے کامیاب ہونے والے علاقے کے منتخب رکن قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی ان سے کوئی رابطہ تک نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چاکر شاخ میں جاری نہر کو پختہ کئے جانے کے کام میں ناقص مٹیریل استعمال کیا جا رہا ہے۔ آبادگاروں کا کہنا تھا کہ نہری پانی کی مصنوعی قلت کے باعث متاثرین لکڑیاں کاٹ کر یا اپنے آبائو اجداد کے دیہات چھوڑ کر شہروں میں مزدوری کے ذریعے خاندان کی کفالت پر مجبور ہیں۔ دوسرا متاثرین کے دیہات میں عام پینے کا پانی تو درکنار مویشیوں تک کیلئے پانی ناپید ہے۔ بعض اوقات میت کو غسل دینے کیلئے بھی پانی میسر نہیں ہوپاتا ۔ بعد ازاں مظاہرین نے پر امن احتجاج اور دھرنا ختم کردیا۔
تازہ ترین