• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپر لیگ کا شایان شان افتتاح،کرکٹرز اور شوبز ستاروں کی چمک سے دبئی اسٹیڈیم چکا چوند

 دبئی (عبدالماجد بھٹی/نمائندہ خصوصی) رنگ و نور اور روشنیوں کے سیلاب میں پاکستان سپر لیگ کے تیسرےایڈیشن کا آغاز پروقار تقریب میں ہوگیا۔ ڈیڑھ گھنٹے جاری رہنے والی تقریب میں کرکٹرز اور شوبز اسٹارز کی چمک سے دبئی اسٹیڈیم چکاچوند ہوگیا۔ فنکاروں کی پرفارمنس نے چار چاند لگا دیئے۔ آتشبازی کا خوبصورت مظاہرہ پیش کیا گیا۔ چھ ٹیموں کے پرچموں کو فضا سے زمین پر اتارا گیا۔ پی ایس ایل کی ٹرافی کو بھی پیرا گلائیڈرز کی مدد سے فضا سے گرائونڈ میں اتارا گیا ۔ ڈیرن سیمی نے تمام کپتانوں کے سامنے ٹرافی وصول کی۔ مشہور لوک فنکارہ عابدہ پروین نے آواز جادو جگاکر تماشائی جھومنے پر مجبور کردیا۔ شہزاد رائے، علی ظفر اور امریکی گلوکار جیسن ڈی ریلو نے بھی شائقین کو محظوظ کیا۔ آتش بازی کے شاندار مظاہرے نے اسپورٹس سٹی اور اطراف کے علاقے کو رنگ و نور میں نہلا دیا۔ جمعرات کی شب تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ اس مرتبہ خوشخبری یہ ہے کہ فائنل کراچی میں کھیلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میدان سے باہر 10 ہزار تماشائی داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں، تمام ٹکٹس فروخت ہوچکی ہیں اور جب میچ شروع ہوگا تو اسٹیڈیم مکمل طور پر بھرا ہوا نظر آئے گا۔ اس مرتبہ 6 ٹیمیں کھیل رہی ہیں جبکہ ملتان سلطانز کی ٹیم کا اضافہ ہوا ہے جسے ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل تمام پاکستانیوں کا ہے، یہ قوم کا اثاثہ ہے اسے محفوظ رکھنا ہے۔ شائقین کرکٹ کو پی ایس ایل تھری میں چھکے، چوکے اور وکٹیں گرتے دیکھنے کا بے تابی سے انتظار ہے ۔ مارچ پاسٹ میں کراچی کنگز کی ٹیم گرائونڈ میں داخل ہوئی۔ لاہور قلندر کی ٹیم رانا فواد اور برینڈن میک کولم کے ساتھ آئی۔ تیسرے نمبر پر دفاعی چیمپئن پشاور زلمی کپتان ڈیرن سیمی اور مالک جاوید آفریدی کے ساتھ تالیوں کی گونج میں آئی۔ علی ظفر کی پرفارمنس کے بعد اسٹیج پر کمنٹیٹر اور قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کی آمد ہوئی جنہوں نے ٹیموں کا تعارف کرایا۔ سب سے پہلے پہلی مرتبہ لیگ میں سب سے پہلے شرکت کرنے والی ملتان سلطان کی میدان میں آمد ہوئی۔ تاہم ایونٹ میں اس وقت مضحکہ خیز لمحات دیکھنے کو ملے جب رمیز راجہ ملتان کی ٹیم کا تعارف کرا ہی رہے تھے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم میدان میں آگئی ۔ ایونٹ میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے جس میں سے 31میچز دبئی اور شارجہ جب کہ تین میچز کا انعقاد پاکستان میں ہوگا، تمام ٹیمیں ایک دوسرے سے دو، دو مرتبہ مدمقابل ہوں گی۔ ایونٹ کا فائنل 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جب کہ 2 پلے آف میچ لاہور میں ہوں گے۔ افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے کے ساتھ کیا گیا جس نے اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کے لہو کو گرما دیا جس کے بعد علی ظفر نے ہوا کے دوش پر رقص کرتے ہوئے پرفارم کرتے ہوئے میدان میں سماں باندھ دیا۔ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے کہا کہ اگر ہم ایونٹ میں ایک ٹیم ہو کر کھیلے اور پلان پر پورا اترے تو ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کریں گے۔ لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن میک کولم نے کہا کہ ہم گزشتہ دو ایڈیشنز میں اچھا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے اور توقعات پر پورا نہ اتر سکے لیکن اس مرتبہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ کراچی کنگز کے نوجوان کپتان عماد وسیم نے کہا کہ کپتانی کرنا اعزاز ہے، شاہد آفریدی کا ٹیم میں ہونا بہت بڑی بات ہے اور ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ میری پوری توجہ پی ایس ایل پر ہے اور ہماری ٹیم کی طاقت بہترین بولنگ ہے جس کی بدولت ہم ایونٹ پھر جیتنے کی کوشش کریں گے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے بھی اپنی ٹیم کے کامبی نیشن کو شاندار قرار دیتے ہوئے اس مرتبہ جیت کا عزم ظاہر کیا۔ ملتان سلطان کے کپتان شعیب ملک نے کہا کہ میں سب ٹیموں کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکرتا ہوں۔ ہماری ٹیم نئی ہے اور ہم نے تجربہ کار کھلاڑی منتخب کیے ہیں جس کی بدولت بہترین کامبی نیشن بنانے کی کوشش کریں گے۔ 
تازہ ترین