• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس ایم سائنس کالج،سینئرپروفیسر سبکدوش،جونیئر پروفیسر پرنسپل مقرر

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صوبائی محکمہ کالج ایجوکیشن نے ایس ایم سائنس کالج پر قبضے کے خلاف آواز اٹھانے والی سینئر ترین ایسوسی ایٹ پروفیسر غزالہ ارشد کو انچارج پرنسپل کے عہدے سے ہٹا کر گزشتہ ہفتے ترقی پانے والی جونیئر ترین ایسوسی ایٹ پروفیسر شیر بانو کا بحیثیت پرنسپل تقرر کردیا ہے جس سے کالج کے اساتذہ میں بے چینی پھیل گئی ہے۔غزالہ ارشد سائنس کے شعبہ مائکروبیالوجی سینئیر ترین ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور طویل عرصے سے بحیثیت انچارج پرنسپل کے کام کر رہی تھیں تاہم انھیں ھٹا کر حال ہی میں ترقی پانے والی آرٹس کے شعبہ سندھی کی ایسو سی ایٹ پروفیسر شیر بانو کا بحیثیت پرنسپل تقرر کردیا ہے۔ شیر بانو اس وقت کالج ایجوکیشن کی سب سے جونئیر ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں ۔14فروری کو جاری کئے گئے نوٹیفکیشن میں ان کا نام سب سے آخر میں ہے جبکہ غزالہ ارشد کا پروموشن بحیثیت ایسوسی ایٹ پروفیسر 2009میں ہوا تھا۔ غزالہ ارشد نے حال ہی میں ایس ایم کالج پر قبضہ کے خلاف بھرپور مزاحمت کی تھی ، اور کالج پر بیرونی عنا صر کا قبضہ نہیں ہونے دیا تھا، ایس ایم کالج خالصتا ایک سائنس کالج ہے جبکہ موجودہ پرنسپل کا تعلق آرٹس کے مضمون سے ہے۔دلچسپ امر یہ ہے گزشتہ جولائی سے ڈائریکٹر جنرل کالج کی اسامی خالی پڑی ہے اور اس عہدے کا کسی کو چارج ہی نہیں دیا گیا کیوں کہ سیکرٹری کالج پرویز سیہڑ ڈی جی کالجز کے ساتھ یہ چارج رکھے ہوئے ہیں ان کے دور میں عدالت کی جانب سے کراچی کے دو بڑے کالجز کو خالی کرنے کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں جن میں عائشہ باوانی کالج اور اسلامیہ کالج شامل ہیں۔ ڈی جی کالجز نہ ہونے کی وجہ سے عدالت میں ان کالجز کے کیسسز کی پیروی ہی نہیں گئی ، ڈائریکٹوریٹ کالجز کراچی میں ان کیسسز کی پیروی کی ذمہ داری انسپکشن سیکشن کی ہے لیکن اس سیکشن کی ڈپٹی ڈایئریکٹر سکینہ سموں جو کہ گزشتہ دو سال سے تعینات ہیں عدالت میں ان کیسزکے حوالے سے پیش ہی نہیں ہوئیں ۔
تازہ ترین