• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب، بیوروکریسی تقسیم، صوبائی سروس کے افسران نے ہڑتال کی مخالفت کردی

Todays Print

لاہور(نمائندہ جنگ، ٹی وی رپورٹ، ایجنسیاں) سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پنجاب کی بیورو کریسی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی، صوبائی سروس کے افسران نے ہڑتال کی مخالفت کر دی، صوبائی مینجمنٹ سروس ایسوسی ایشن پنجاب کے سیکرٹری جنرل نوید شہزاد نے گرفتاری پر احتجاج کاحصہ نہ بننے کااعلان کیا ہے، نوید شہزاد کا کہنا تھا کہ کسی ایک افسر پر کرپشن کےالزام میں کوئی غیر قانونی قدم نہیں اٹھائیں گے،دوسری جانب نیب لاہور نے احد چیمہ کی نشاندہی پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے بورڈ ممبر کو گرفتار کر لیا، نیب حکام نے احد چیمہ کے موبائل فونز و لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا، ڈیلیٹ کیا گیا ڈیٹا ریکور کرنے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کرلی احد چیمہ کے موبائل پیغامات اور دستاویزات سے بڑے پیمانے پر انکشافات کاامکان ہے، قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ کیس میں کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا، نیب کا احد چیمہ کی اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دینے سے انکار، پنجاب کے بعد سندھ سمیت دیگر تین صوبوں کی بیورو کریسی کے گرد شکنجہ تنگ کر دیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں پنجاب کے بعد سندھ کی بیورو کریسی پر ہاتھ ڈالنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے جبکہ سندھ کی بیورو کریسی نے نیب اور ایف آئی اے کے خلاف دفاعی حکمت عملی کے تحت احتجاج اور مظاہروں کی تیاری شروع کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پنجاب کی بیورو کریسی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور بیورو کریسی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا جب کہ بیورو کریسی کی جانب سے قلم چھوڑ ہڑتال کی بھی دھمکی دی گئی۔ جیونیوز کے مطابق احد چیمہ کی گرفتاری اور اس کے بعد سرکاری افسران کے احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی تقسیم ہوگئی ہے۔صوبائی مینجمنٹ سروس ایسوسی ایشن پنجاب کےسیکرٹری جنرل نوید شہزاد نے گرفتاری پر احتجاج کاحصہ نہ بننے کااعلان کیا ہے۔نوید شہزاد کا کہنا تھا کہ کسی ایک افسر پر کرپشن کےالزام میں کوئی غیر قانونی قدم نہیں اٹھائیں گے، احد چیمہ نے بطور ڈی سی او 4 خواتین سمیت ہمارے 73 افسران گرفتار کرائے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف سیکرٹری آفس سےاحتجاج کیلئے اُن پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں نیب لاہور نےاحد چیمہ کی گرفتاری کے بعدان کی نشاندہی پر آشیانہ اقبال اسکینڈل کے ملزم شاہد شفیق کو بھی گرفتارکر لیا۔ملزم بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کا پارٹنرہے اور اسے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی انکوائری میں دوران تفتیش گرفتارکیا گیا۔ زاہد شفیق کی ملکیتی بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20جنوری 2015کو معاہدہ کیا۔16ہزار غریب اور متوسط شہریوں نے آشیانہ اقبال کیلئے 61کروڑ روپے جمع کروائے،3 سال گزرجانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔ اس دوران احد چیمہ نے بطورڈی جی ایل ڈی اے 14ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کاساکمپنی کو دیدیا۔کاسا کمپنی 3کمپنیوں بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، سپارکو اور چائینہ گروپ کا جوائنٹ وینچر ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کمپنیوں کو 15 کروڑ روپے سے زائد رقم کا معاہدہ دیا جانا غیر قانونی ہے، کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 64 کروڑ 50لاکھ روپے سے زائد رقم کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئےآج احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ادھر نیب لاہور نے سابق ڈی جی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی احد چیمہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل فونزقبضے میں لے لئے ۔نیب ذرائع کے مطابق احد چیمہ کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے اہم مواد ملا ہے تاہم کافی ڈیٹا ڈیلیٹ بھی ہے جسے ریکور کرنے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم احد چیمہ کے ای میل ایڈریس سے حاصل ہونے والے مواد اور چند اہم ٹیلی فون کالز کے ریکارڈز کا جائزہ لے رہی ہے ۔جبکہ ترجمان نیب نے کہا ہےکہ نیب انتہائی نامساعد حالات کے باوجود اپنا کام قانون، میرٹ، شفافیت اور انصاف کے مروجہ اصولوں کے مطابق کرتا رہے گا۔ نیب کسی قسم کی دھمکی، سرزنش، احتجاج یا تنبیہ کو اپنے قانونی کام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دے گا۔ احد چیمہ کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی اور اس ضمن میں نیب کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ریمانڈ کے اختتام پر صورتحال کی مزید وضاحت احتساب عدالت میں رپورٹ کی صورت میں پیش کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا سیاست یا کسی سیاسی جماعت یا گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صرف اورصرف پاکستان، آئین پاکستان اور پاکستان کے عوام سے ہے۔ نیب لاہور میں رینجرز کی تعیناتی احد چیمہ کی حفاظت اور متعلقہ ریکارڈ کے تحفظ کے لئے ضروری ہے۔ سابق ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احد خاں چیمہ کی اہلیہ صائمہ احد نے گزشتہ روز احد خاں چیمہ سے ملاقات کی کوشش کی تو عدالتی حکم نامہ لانے کیلئے کہا گیا، بعد میں جب صائمہ احد عدالتی حکم لے کر ملاقات کے لئے گئیں تو پھر بھی ان کی اپنے شوہر احد خاں چیمہ سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔ احد خان چیمہ کی گرفتاری کے خلاف مال روڈ پر بینرز آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ لیبر لیگ فیڈریشن نامی تنظیم کی جانب سے آویزاں کئے گئے ان بینرز پر’’ احد چیمہ پنجاب کی ترقیاتی اسکیموں کی پہچان ہے‘‘اور ـنیب احد چیمہ کو فوری رہا کرے ـکی تحریر درج ہے ۔دریں اثناء پنجاب حکومت کے اہم بیوروکریٹ اور ڈی ایم جی گروپ کے احد چیمہ کی گرفتاری نے پنجاب بھر کے بیوروکریٹس کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

تازہ ترین