• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلین ٹری سونامی ،ایک اور غیر قانونی اقدام,ٹینڈر کے بغیر ایک کروڑ پودوں کا آرڈر

Todays Print

پشاور(ارشد عزیز ملک)تحریک انصاف حکومت نے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں غلط بیانی‘ نقد ادائیگیوں‘ بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے کی بجائے بوکھلاہٹ میں اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر سینئر صحافی ارشد عزیز ملک کو ایک کروڑ پودوں کی فراہمی کا آرڈر دیدیا جو کیپرا رولز کی صریحاً خلاف روزی کے زمرے میں آتا ہے ‘ اسی امر کی نشاندہی ’’جنگ‘‘ کی رپورٹ میں کی گئی تھی کہ ٹینڈر کے بغیر لاکھوں اور کروڑوں پودوں کی خریداری غیر قانونی اور اختیارات کا ناجائز استعمال ہے ‘ محکمہ جنگلات نے پی سی ون میں ترمیم کرکے منظور نظر افراد سے لاکھوں کی تعداد میں پودے خریدے لیکن ٹینڈر جاری نہ کئے ‘بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر محمد طہماسپ نے خط کے اجراءکی تصدیق کردی ‘ تفصیلات کے مطابق بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر نے روزنامہ ’’جنگ‘‘ پشاور کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر ارشد عزیز ملک کے نام22فروری کو ایک خط نمبر PD/BTAP/FE&WD/2018/3148-51جاری کیا ہے‘خط میں کہاگیا کہ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت چلغوزہ اور کیکر کے پودے مہنگے داموں خریدے گئے ہیں جبکہ بازار میں چلغوزہ 5اور کیکر کا پودا صرف 2روپے میں دستیاب ہے چونکہ ڈیرہ اسماعیل خان سے چترال تک مختلف علاقوں میںیہی پودے لگانے کا موسم ہے لہٰذا ’’جنگ‘‘ گروپ ایک کروڑ پودے 30روز کے اندر سپلائی کرے جن کی ادائیگی اسی وقت کر دی جائے گی ‘محکمہ جنگلات کا دعویٰ ہے کہ یہی پودے بازار میں اب بھی مہنگے داموں دستیاب ہیں ‘ رپورٹر کے مطابق محکمہ جنگلات نے کس قانون اور قاعدے کے تحت کسی ایک فرد کو ایک کروڑ پودوں کی فراہمی کا آرڈر دیا ہے حالانکہ خیبرپختونخوا حکومت کے قوانین موجود ہیں جن کے تحت کسی بھی ادارے کو براہ راست خریداری کی اجازت نہیں ‘کیپرا رولز کے تحت پودوں کی خریداری گڈز اور ورکس کے زمرے میں نہیں آتی البتہ وہ سروسز کے زمرے میں آتی ہے ‘محکمہ جنگلات نے لاکھوں پودے ایک ہی فرد سے خرید کر قوانین کی خلاف ورزی کی جس کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم بلین ٹری سونامی کے ڈائریکٹر نے خط جاری کرکے اس امر کی تصدیق کر دی کہ محکمے نے براہ راست خریداریاں کیں اور انہیں ادائیگیاں بھی کی گئیں ‘ حکومت کی جانب سے منظور نظر افراد کو لاکھوں پودوں کی فراہمی کا آرڈر دینا غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز ہے‘ حکومت صاف و شفاف طریقہ کار اختیار کرتی تو شکوک و شبہات جنم نہ لیتے ‘ محکمے نے خط کے ذریعے کیکر اور چلغوزے کے ایک کروڑ پودوں کی فراہمی کا آرڈر دیا ہے حالانکہ بلین ٹری سونامی کے پراجیکٹ میں ساڑھے تین سال کے دوران کیکر کے صرف 36لاکھ اور چلغوزہ کے 24لاکھ پودے لگائے گئے ہیں‘ محکمہ جنگلات نے انتہائی سستے ترین پودے سفیدہ ‘ چیڑ اور لاچی کے 11کروڑ24لاکھ 40ہزار پودے خرید کر لگائے ہیں ‘حکومت اگر اس حوالے سے سنجیدہ ہے تو قانونی طریقے سے ٹینڈر کے ذریعے بآسانی دونوں پودے کم قیمت پر خرید سکتی ہے کیونکہ مارکیٹ میں پودے موجود ہیں ‘ اس حوالے سے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ خط ان کے دستخطوں سے جاری ہوا ہے تاہم وہ اس سوال کا جواب نہ دے سکے کہ کس قانون اور قاعدے کے تحت انہوں نے بغیر کسی ٹینڈر کے ایک کروڑ پودوں کی فراہمی کا آرڈر دیا ہے‘ انہوں نے ایک بار پھر اس بات کو تسلیم کیا کہ مارکیٹ میں پودے سستے مل سکتے ہیں تاہم پی سی ون میں پودوں کی قیمت فکس کر دی گئی تھی جس کا فائدہ پودے فراہم کرنے والے غریب لوگوں کو ہی ہوا ہے ۔

تازہ ترین