• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالے سنہری حروف
سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے، کالے حروف والے بہت فیصلے ہیں ،سنہری حروف والا کوئی نہیں۔ کالے سنہری حروف کی کوئی اچھی تاریخ نہیں، سارے فیصلے کالی، نیلی، فیروزی سیاہی یا مشینی سیاہی سے لکھے جاتے ہیں وہ بھی کالی ہوتی ہے، البتہ محاورۃً سنہری سیاہی اچھائی اور ایک نمبر ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ روم کے بادشاہ جو تاریخی غیر انسانی، عبرتناک بلکہ خوفناک سزائیں دیتے تھے ان پر کلیسا کی سنہری حروف والی مہر لگی ہوئی تھی اور بادشاہ اس پر سر میدان عملدرآمد کرایا کرتا تھا، رعایا خوفزدگی اور سراسیمگی کے عالم میں ایسی سزائوں کے بھیانک مناظر دیکھا کرتی تھی، ہم مسلمانوں کے نزدیک دائیں بائیں کی بڑی اہمیت ہے، قرآن حکیم نے بھی بیان کیا ہے کہ اس روز کچھ تو ایسے ہوں گے جن کو فیصلہ دائیں ہاتھ میں پکڑایا جائے گااور کچھ کو بائیں ہاتھ میں۔ سیاہی کا کوئی ذکر نہیں، ہمیں احتساب کی ریہرسل کرتے رہنا چاہئے تاکہ آخری اور حتمی احتساب کے لئے اچھی تیاری ہوسکے، احتساب بہ الفاظ دیگر تطہیر کا عمل ہے مگر جب یہ انسانوں کے ہاتھ لگتا ہے تو کوئی کوئی ایسا محتسب ہوتا ہے جو سنہری احتساب کرتا ہے۔ ہماری عدلیہ ماضی میں کچھ زیادہ’’سنہری‘‘ فیصلے بھی کرتی رہی ہے، مگر اب لگتا ہے کہ تبدیلی آچکی ہے، ماضی کے ایک جسٹس تو’’سنہری‘‘ فیصلوں کے لئے وائرل ہوچکے ہیں، مگر اب روش بدل چکی ہے جس ریاست میں عدلیہ بہتر انداز میں کام کررہی ہو اس ریاست بارے فکر مند نہیں ہونا چاہئے، عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کرنا اور بات ہے ان پر رائے دینا اور، مگر پروسیڈنگ کے دوران چپ رہنا چاہئے، شریح جو ایک نوجوان جسٹس تھے اور حضرت علی ؓ نے ان کا تقرر کیا تھا ، انہوں نے حضرت علیؓ کو اپنی عدالت میں طلب کرلیا تھا، ایسی مثالیں ہماری تاریخ میں کئی ہیں اور یہ سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
پی ٹی آئی(گ)
عائشہ گلالئی نے پی ٹی آئی گلالئی کا باقاعدہ اعلان کردیا، اب ایک پی ٹی آئی(ع) ہوگی اور ایک پی ٹی آئی(گ) ، جب تک کوئی جماعت اپنی اصلی حالت میں اپنے اصلی نام کےساتھ برقرار رہتی ہے وہ درست رہتی ہے، جب وہ جماعت کسی فرد سے منسوب ہوجائے تو جماعت نہیں فرد بن جاتی ہے، بابائے قوم قائد اعظم نے مسلم لیگ کو کبھی مسلم لیگ(ق) نہیں قرار دیا ا ور اس طرح کسی ایک فرد سے منسوب نہ ہونے کے باعث ہی مسلم لیگ، پاکستان بنانے کے عظیم مقصد میں کامیاب ہوگئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آج بھی ضرورت ہے کہ مسلم لیگ ہو یا کوئی اور جماعت اسے کسی فرد واحد سے منسوب کرنے پر قانونی پابندی عائد ہونی چاہئے ، یہیں سے سیاست ،ذاتی انفرادی اغراض کا اکھاڑا بن جاتی ہے اور سیاسی جماعت کے ساتھ جب کوئی حرف تہجی لگ جاتا ہے تو سیاسی جماعت ا ب پ ت ہوجاتی ہے، گلالئی کو اگر سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو اپنی ایک الگ نام سے سیاسی جماعت بنالیں اس کا بھی ان کی ذات سے نہیں ملک کی سیاست سے تعلق ہونا چاہئے، اگر وہ خواتین کے حقوق کے لئے سیاسی جدوجہد پر مبنی ایک سیاسی پارٹی تشکیل دے دیں تو 52فیصد خواتین ووٹرز میں کچھ تو ان کے جھنڈے تلے آہی جائیں گی۔ پی ٹی آئی گلالئی نہیں چل پائے گی بلکہ وہ اپنے لئے مشکلات کھڑی کرلیں گی۔ ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے جب کوئی نڈر بیباک خاتون سیاست کے میدان میں قدم رکھتی ہیں اور ہم نیک دلی سے یہ تجویز کریں گے کہ عائشہ اپنی شناخت کو پی ٹی آئی سے مشروط یا مربوط نہ کریں، پارٹی کا ایسا نام رکھیں جس کا پھیلائو پورے پاکستان تک ہو اور مرد و زن جوق در جوق ان کی پارٹی میں شامل ہوں۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
3ماہ کی مہلت بھی کیوں؟
واچ لسٹ، 3ماہ کی مہلت، بھارتی پروپیگنڈا جھوٹ، نام شامل کرنے کے لئے امریکی دبائو مسترد، پاکستان کو دہشت گردی کے لئے منی لانڈرنگ روکنے کی خاطر ٹھوس اقدامات کی ضرورت، اعلامیہ، ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت پاکستان دشمن بیرونی قوتیں پاکستان کا قافیہ تنگ کرنے کے درپے ہیں۔ ان قوتوں کو بھارت بھرپور تعاون پیش کررہا ہے، پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے، اس کی فوج دنیا کی بہترین عسکری صلاحیت رکھتی ہے، ہمارے ہاں کچھ سیاسی خلفشار اور جیدار قیادت کے فقدان کے باعث ،جھوٹے پروپیگنڈے کو بھی تقویت مل جاتی ہے، پاکستان کسی کی جانب سے مہلت دینے کو تسلیم نہ کرے اور نہ ہی کٹہرے میں کھڑا ہو، ہماری خارجہ پالیسی صحیح سمت میں قدم بڑھاتی رہے اور باہر کی آوازوں پر کان نہ دھرے، پاکستانی قوم ہر جارحیت کا جواب دینا جانتی ہے، دہشت گردی کے لئے منی لانڈرنگ وہی کررہے ہیں جو اس کا الزام دے رہے ہیں، اگر ہمارا قبلہ راست ہے تو ہمیں ٹرمپ ،مودی، نیتن یاہو وغیرہ سے سند لینے کی کوئی ضرورت نہیں، جب تک ہم اندر سے مضبوط رہیں گے، ذاتی اغراض کے لئے اقتدار پرستی سے پرہیز کریں گے اور اپنی زبان کو پاک رکھیں گے دنیا کی کوئی پاکستان دشمن طاقت ہمارا بال بھی بیکا نہیں کرسکتی،پروپیگنڈہ کا جواب پروپیگنڈہ ہے جس میں ہمارے سفارتکار سو فیصد ناکام ہیں۔ ہمارے سفارتخانے نمائشی ہیں، یقین نہیں آتا تو تارکین وطن سے پوچھ لیں جو ہر ملک میں موجود ہیں ہم آج تک عالمی برادری کو یہ باور نہیں کراسکے کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں جو ریاستی دہشت گردی و نسل کشی کررہا ہے اس کا نام واچ لسٹ میں ڈالا جائے، 3ماہ کی مہلت کو ہم قبول کرکے کیا یہ ثابت کریں کہ الزامات درست ہیں، ایسا ہم بھلا کیوں کریں۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
ہم تم ہوں گے دنگل ہوگا؟
٭... کیپٹن (ر)صفدر ، مریم نواز پارٹی سربراہ کی اہل ہیں۔
اہل تو آپ بھی ہیں، اہلیہ کو آپ کے لئے سفارش کرنی چاہئے۔
٭...نادرا کا انوکھا کارنامہ اپنے ہی چیئرمین کی شناختی کارڈ کی درخواست مسترد کردی۔
یہ انوکھا نہیں مثالی کارنامہ ہے، نادرا کو شاباش ملنی چاہئے۔

تازہ ترین