• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونان میں تارکین وطن کو گھومنے پھرنے کی مکمل اجازت مل گئی

ایتھنز (نیوز ڈیسک)یونان کی ایک عدالت نے مہاجرین کو ملک کے کسی بھی علاقے میں جانے کی اجازت دے دی ہے جس کے تناظر میں یونانی حکام نے وضاحت کی ہے کہ حکومت اس عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی جس کے مطابق یونانی جزائر پر آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن جب سیاسی پناہ کی درخواست داخل کرادیں تو پھر انہیں یونان میں کہیں بھی آنے جانے کی اجازت ہوگی۔ یہ فیصلہ یورپی یونین کی اس پالیسی کے خلاف ہے کہ مہاجرین اور تارکین وطن کو یونان کے انہی جزیروں تک محدود رکھا جائے جہاں وہ پہلی مرتبہ پہنچتے ہیں خواہ وہ سیاسی پناہ کی درخواست بھی دے دیں تاہم اس فیصلے کا اطلاق یونانی جزائر پر پہلے سے موجود 15ہزار سے زائد تارکین وطن پر نہیں ہوگا بلکہ نئے آنے والے تارکین وطن پر ہوگا۔ قبل ازیں یونان کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ ایسے مہاجرین جو یونانی جزیروں پر پہنچے ہیں اور حکام نے روک رکھا ہے وہ ملک کے دیگر حصوں کا رخ کرسکتے ہیں۔ بدھ 18اپریل کے روزیونان کی ایک عدالت کی جانب سے سنائے گئے ایک فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یونانی جزائر پر مہاجرین کو روکا نہیں جاسکتا اور ایسے اوقات میں جب ان کی سیاسی پناہ کی درخواستوں کا جائزہ لیا جارہا ہو، انہیں جزائر پر قید رکھنا نادرست ہے۔ اس عدالت فیصلے پر یورپی حکام کی جانب سے پریشانی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ان تارکین وطن کو لازماً جزائر پر ہی روکے رکھنے کی پابندی یونان میں سیاسی پناہ کی درخواستوں کو نمٹانے والے ادارے نے عائد کر رکھی تھی، تاہم اس تناظر میں ان جزائر میں تارکین وطن کی تعداد حد سے تجاوز کرتی چلی گئی اور سیکڑوں تارکین وطن اب بھی اپنی درخواستوں پر فیصلوں کے منتظر ہیں۔
تازہ ترین