• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خواجہ محمد سلیمان۔۔۔برمنگھم
18 اپریل کو لندن میں بھارتی وزیراعظم کی لندن آمد پر ایک بہت بڑا مظاہرہ ہوا، اس مظاہرے کو منظم کرنے میں کشمیری تنظیموں اور بھارت میں رہنے والی اقلیتوں جن میں سکھ برادری، دلت اور عیسائی بھی شامل اور شریک تھے جہاں تک برطانیہ میں بسنے والی کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کا تعلق ہے انہوں نے کئی دہائیوں سے اس ملک میں حکومت برطانیہ کو لابی کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہو اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری اپنے حق خودارادیت پر عمل کرتے ہوئے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں اس راستے میں آج تک بھارت رکاوٹ بنا ہوا ہے اور اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے تیار نہیں، اب عالمی سطح پر دبائو ڈالنا ہوگا کہ وہ بات چیت کے ذریعہ اس دیرینہ مسئلہ کو حل کرے، نریندر مودی جب سے وزیراعظم بنا ہے اس نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و زیادتی کو بڑھا دیا ہے وہ سمجھتا ہے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی آواز کو دبا لے گا، اس نے آزاد کشمیر اور پاکستان کیخلاف ایک سرد جنگ مسلط کی ہوئی ہے وہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے میں کامیاب ہوگا لیکن یہ اس کی غلط فہمی ہے، کشمیر کی تحریک آزادی دبنے کے بجائے بڑھتی جارہی ہے، لندن میں ہونے والے مظاہرہ کو کامیاب بنانے کیلئے آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت لندن آئی ، اور یہاں پر بسنے والی کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کیا، اس کیلئے وہ خراج تحسین کی مستحق ہے، ویسے بھی آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے لیکن کشمیر کی آزادی کیلئے جو کردار ادا کرنا تھا وہ نہیں ہوسکا اس کی ذمہ داری لیڈر شپ پر جاتی ہے لیکن اب بھی وقت ہے کہ اگر آزاد کشمیر نے کشمیر کی آزادی میں کوئی کردار ادا کرنا ہے تو وہاں بہت بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے، تعلیمی نصاب میں نئی نسل کو تیار کرنے کیلئے آزادی کشمیر کی تاریخ اور تقاضے بطور مضمون شامل ہوں، آزاد کشمیر کی آبادی خطرے میں ہے، بھارت کسی وقت بھی بزدلانہ حملہ کرسکتا ہے، اس لیے جلد ہی وہاں پر مرد و عورت اور نوجوانوں کو فوجی ٹریننگ دی جائے، وہاں پر جذبہ موجود ہے صرف اس جذبہ کا رخ بھارت کی طرف موڑنا ہے۔ آزاد کشمیر کے وسائل تحریک آزادی کشمیر کیلئے بھی وقف ہونے چاہئیں، کشمیری حق پر ہیں اور تاریخ میں ہمیشہ حق کی فتح ہوئی ہے، باطل اس وقت تک پھیلتا ہے جب حق والے خاموشی اختیار کریں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھیں اور اس کا آغاز لندن کے مظاہرہ سے ہوچکا ہے، ظاہر ہے کہ باطل قوتیں بھی سرگرم ہیں،نریندر مودی سامراجی قوتوں کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا ہے اس کو بھارت کی عام عوام سے کوئی ہمدردی نہیں، وہ انتہا پسندی کو استعمال کر کے جن نظریات کا پرچار کررہا ہے وہ جرمنی کے ہٹلر سے کم نہیں، اس ہٹلر نے بھی جرمنی کو طاقتور بنانے کا نعرہ لگایا تھا لیکن اس کے انتہا پسندانہ اقدام سے جرمنی تباہ برباد ہوگیا تھا اگر بھارت نے تاریخ سے سبق نہ سیکھا تو اس کا مقدر بھی تباہی و بربادی ہے۔
تازہ ترین