• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی،4سرکاری بل منظور،اپوزیشن کا احتجاج،رئوف صدیقی کی کتاب نصاب میں شامل کرنے کی قرار داد پر اتفاق

سندھ اسمبلی،4سرکاری بل منظور،اپوزیشن کا احتجاج،رئوف صدیقی کی کتاب نصاب میں شامل کرنے کی قرار داد پر اتفاق

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنی کارروائی کے دوران اپوزیشن کے سخت احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے دوران 4سرکاری بلوں کی منظور ی دیدی جن بلوں کو منظور کیا گیا ان میں سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی ترمیمی بل2018،ندھ کم سے کم اجرت ترمیمی بل2018،ندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ترمیمی بل2018اورسندھ ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس ترمیمی بل 2018ء شامل ہیں۔بل سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار کھوڑو کی جانب سے پیش کئے گئے تھے۔دریں اثنا سرور کائنات حضور نبی کریم ؐکی سیرت سے متعلق کتاب خیرا لبشر کو تدریسی نصاب میں شامل کرنے کی قرارداد سندھ اسمبلی نے متفقہ طور پر منظورکرلی ،قرارداد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے پیش کی تھی، کتاب کے مصنف رئوف صدیقی ہیں، محکمہ بہبود آبادی سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر بہبود آبادی ممتاز جاکھرانی نے کہا کہ حکومت سندھ بڑھتی ہوئی آبادی کی صورتحال سے پوری طرح باخبر ہے اور آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے مختلف طریقے استعمال کئے جارہے ہیں تاکہ اس مسئلہ پر قابو پایا جاسکے ،انہوں نے بتایا کہ آبادی پر کنٹرول کے لئے گولیاں، انجکشن اور دیگر طریقے استعمال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے،1992میں مانع حمل ادویہ کے استعمال کی شرح 30فیصد تھی جو اب 35فیصد ہوچکی ہے جبکہ ادویہ کا استعمال 45فیصد تک کرنا ہے، صوبائی وزیر ناصر شاہ نے ممتاز جھکرانی کی تعریف کی کہ انہوں نے وقفہ سوالات کے دوران بہترین انداز میں جواب دئیے انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ ممتاز جکھرانی کے محکمے کی کارکردگی بھی زبردست رہی ہے جسکا اندازہ حالیہ مردم شماری سے لگایا جاسکتا ہے مردم شماری میں سندھ کی آبادی کم ہوئی ہے، ناصر شاہ کے اس جملے پر ارکان اپنی ہنسی نہ روک سکے،،دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر ایوان میں اپوزیشن وحکومتی ارکان کی حاضری بہت کم تھی،166کے ایوان میں50سے بھی کم ارکان موجود تھے،اپوزیشن لیڈر سمیت کئی وزرا غیرحاضرنظر آئے۔ فاتحہ خوانی کے موقع پر مسلم لیگ فنکشنل کی خاتون رکن کہا کہ دعا کریں کہ سندھ کی سود خوروں سے جان چھوٹے، بعدازاں جو ں جو ں اجلاس کی کارروائی آگے بڑھی ارکان کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔

تازہ ترین