• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ازبکستان کے اعلیٰ سطحی تجارتی وفد نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران یہاں کے تجارتی حکام اورایوانہائے صنعت وتجارت کے عہدیداروں سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات سے جوطے شدہ ملاقاتیں کیں،یقیناًآنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کی اقتصادی ترقی پر اس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ان ملاقاتوں کے وقفوں میں مختلف اجلاس منعقد ہوئے جن میں تجارت اورسرمایہ کاری کے لئے راستوں اوربنکنگ چینل پراتفاق قائم ہونا نہایت خوش آئند امور ہیں۔اسلام آباد میں پاک ازبک بزنس فورم کے افتتاح اورفارما مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کےلئے مفاہمت کی یادداشت پر دونوں اعلیٰ سطحی وفود کے درمیان دستخط بھی ہوئے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان اورازبکستان کے درمیان دوطرفہ سفارتی ،تجارتی،ثقافتی تعلقات 1991سے قائم ہیں جس کے تحت دونوں ملکوں میں تجارت کاموجودہ حجم 3.4ملین ڈالر کی برآمدات اور0.276ملین ڈالر کی درآمدات پرمشتمل ہے۔زمینی حقائق کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان محض1295کلومیٹر کافاصلہ ہے اس سے ملتی جلتی ہی صورتحال دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی ہے ان سب ریاستوں کے ساتھ پاکستان کا موجودہ مجموعی تجارتی حجم50.7ملین ڈالر کی برآمدات اور7.718ملین ڈالر کی درآمدات پرمشتمل ہے۔جبکہ پاکستان ازبکستان سے میڈیکل، فارماسوٹیکل کا سامان، کیمیکلز، ملبوسات، کھیلوں کے سامان، تمباکو، چمڑہ اور چمڑے کی مصنوعات کی تجارت کررہاہے۔اب جوں جوں سی پیک منصوبہ پرکام آگے بڑھ رہا ہے خطے کے ممالک کے ساتھ بالخصوص پاکستان کے تعلقات تیزی سے مزید فروغ پارہے ہیں۔یہ امکانات نہایت روشن ہیں کہ پاکستان موجودہ اورآنے والے دنوں کوسامنے رکھتے ہوئے خطے کے ممالک سے اپنے تعلقات کو جلد ایک نئی جہت پر لے آئے گا۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین