• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے،ضم ہونے والے 2افسران اصل محکموں میں واپس،دیگر ادارے میں ہی محدود

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے میں دوسرے محکموں سے آکر ادارے میں ضم ہونے والے ملازمین میں سے دو افسران کو حکم امتناع نہ ملنے کی وجہ سے ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ مگر مزید ضم ہونے والے ملازمین کو واپس نہیں بھیجا جاسکتا کیونکہ باقی ماندہ ملازمین نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کر رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اسٹیبلشمنٹ سیّد احمد خضدار نے وزارت داخلہ کی سیکشن آفیسر مسز مہوش ریاض کو گزشتہ روز ایک مراسلہ تحریر کیا کہ 1994ء سے ایف آئی اے میں دوسرے محکموں سے آکر ضم ہونے والوں پر سپریم کورٹ کے حکم مورخہ 12؍ جون 2013ء کے مطابق ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اس حوالے سے تفتیش کرنی تھی۔ اس کمیٹی نے اپنی پہلی سفارش ارسال کی جس کے مطابق کراچی میں ضم ہوکر تعینات ہونے والے 2اسسٹنٹ سب انسپکٹرز رعنا غلام شبیر اور حمودالرحمن کا تبادلہ فوری طور پر ان کے اصل محکموں میں کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں پولیس، کسٹم، ایکسائز، واپڈا، انکم ٹیکس، نادرا اور سینیٹ سیکرٹریٹ میں تعینات ملازمین پہلے ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے میں آئے اور پھر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ایف آئی اے میں ضم ہوگئے۔ ان ضم شدہ ملازمین کی پورے پاکستان میں تعداد 19ہے جس میں 13 کراچی اور 4لاہور میں تعینات ہیں جب 2013ء میں معزز سپریم کورٹ نے مختلف پٹیشن پر فیصلہ دیا کہ ضم ہونے والے تمام ملازمین کو ان کے اصل محکموں پر انہی عہدوں پر واپس بھیجا جائے جن عہدوں پر وہ ضم ہونے سے پہلے تعینات تھے، اس فیصلے کے بعد ضم ہونے والے بیشتر ملازمین نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کرلیا تھا مگر ان دو افسران کو حکم امتناع نہ مل سکا جس کی وجہ سے ان کو واپس بھیجنے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا۔ ضم ہونے والے ملازمین میں ہیڈ کانسٹیبل سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شامل ہیں۔ بہت سے ملازمین تو 10برس قبل ضم ہوئے تھے جیسا کہ اے ڈی لبنیٰ ٹوانہ جوکہ پولیس کے محکمے سے آکر ضم ہوئیں۔ ان ضم ہونے والوں کی نفسیات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حال ہی میں ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے اینٹی کرائم سرکل کراچی میں تعینات ہونے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راشد خانزادہ اپنی خط و کتابت اور اپنے دفتر کے باہر تختی پر عہدہ ڈپٹی اے ڈائریکٹر (یعنی ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر) تحریر کرتے ہیں تاکہ انہیں ڈپٹی ڈائریکٹر سمجھا جائے جبکہ ایف آئی اے میں اس قسم کا کوئی عہدہ ہے ہی نہیں۔
تازہ ترین