• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران اپنے بیانیے کی پاسداری کرینگے، مالیاتی بحران بڑاچیلنج، تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)مارننگ شو’’ جیو پاکستان ‘‘میں بابا جی اے چشتی اورپاکستان فلم انڈسٹر ی پر تین د ہا ئیوں سے راج کر نے والی اداکار ہ شبنم کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔سینئر تجزیہ کا ر امتیاز گل نے ممکنہ عمران خان کی آ نے والی قیا د ت اور ان کے اقدامات کے حوا لے سے اظہا رخیال کر تے ہو ئے کہا کہ عمرا ن خان کو اپنے بیانیے کی پاسداری کر نی ہو گی ، اگر انہوں نے قا نون کی پاسداری اور حکمرا نی،شفافیت اور احتسا ب کے عمل کو مر کز کے ذریعے پنجاب ،سند ھ اور بلوچستان میںکر نے کی کوشش کی تو ہو سکتا ہے ان کو وہاں بھی وہ ہی پذیرائی حاصل ہواور اگر عوام کی زند گیوں کو براہ راست متاثر کر نے والے امور میں توجہ د ی جا ئے ہم اس کا ضرور خیر مقد م کر تے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ تجر بہ کار اپوزیشن تعاون کے بجا ئے روڑے بھی زیا د ہ اٹکا سکتی ہے ،د یکھا جا ئے تو اپوزیشن میں شامل اکثر جماعتیں وہ ہی ہیں جن سے ہم سب گزشتہ 70برسوں کے دوران رونا رو رہے ہیں کہ انہوں نے پاکستا ن کے لیے زیاد ہ اچھی خد ما ت انجام نہیں د ی اور انہی دو جماعتوں کی وجہ سے پاکستان میں اچھی حکومت کار ی کا بول بالا نہیں ہوسکا ،قانون کی حکمرانی کو بڑھاوا نہیں مل سکا، اگر اپوزیشن کی جماعتیں واقعتا پاکستان کے مخلص ہیںپاکستان کی عوام کو مقد م سمجھتی ہیں تو کو ئی وجہ نہیں ہے عوام کے مفادات سے جڑ ے ہوئے معاملا ت کو حل کر نے میں وہ حکومت کاسا تھ نہ د یں ، عمران خا ن کے سامنے ا بتدا میں درپیش چیلنجز سے متعلق امتیاز گل کا کہنا تھا کہ فور ی طور پر تو مالیاتی بحران کا چیلنج سامنے ہے، وہ مالیا تی بحران جو بظا ہر نظر نہیںآ رہا تھااورن لیگ کی حکومت دعو ے کرر ہی تھی کہ اقتصاد ی صورت حال پاکستان کی بہتر ہو ئی ہے اور کشکول توڑ دیا گیا ہے، تو ان دو مہینوں کے اندر اس کا پول کھل گیا ہے،دوسرا بڑا چیلنج عوام کیلئے خد ما ت انجام د ینا ہے کہ کس طرح وہ کام جو عوام کی زند گیوں سے برا ہ راست متعلق ہے ان پر عمل درآ مد کیا جا ئے،پنجاب کی بیوکریسی کی گہر ی جڑ یں ہیںاس کی کیسے پیش بند ی کی جا ئے کہ عوامی فلاح و بہود کے کاموں میںان سے تعاون کرسکیں ۔کراچی میں اسٹر یٹ کرائم کا جن ایک با ر سے بے قا بو ہو گیا ہے ، جس سے متعلق نمائند ہ جیو نیوز افضل ند یم ڈوگر نے پروگرام میں شر کت ہو ئے بتایا کہ اسٹر یٹ کرائم کے کیسز میں صرف پندرہ سے بیس فیصد ر جسٹرڈ ہو تے ہیں،بہت سارے لوگ اس مسئلے میں پڑنا ہی چاہتے اس کی بڑ ی وجہ لو گوں کا پولیس پر اعتما د نہ ہونا ہے اور یہ کہ جب مجر م پکڑ ے جاتے ہیں تو ان کو جرم کے مطابق سزا نہیں ملتی ، اور پولیس کے لو گ بھی جرائم پیشہ سے ملے ہو ئے ہو تے ہیں،انکا کہنا تھا کہ اب تو یہ ایک انڈسٹر ی کا روپ دھار چکی ہے، اسی معاملے پر گفتگو کر تے ہو ئے ڈی آ ئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے کہا کہ پچھلے دو مہینوں میں اسٹر یٹ کرا ئم میں اضافہ ہو ا ہے کیونکہ قانون نافذ کر نیو الے اداروں کی سار ی تو جہ الیکشن کے اوپر تھی اور اس دوران تمام آ فیسرز ایک جگہ سے دوسر ی جگہ ٹرانسفر کر دیے گئے تھے،جو ٹیم ورک کے طور پر چیزیں چل ر ہی تھی وہ ڈسٹر ب ہو گئیںاب اس کو دوبارہ ری اسٹور کیا جا ر ہا ہے، آفسران اپنی جگہ پر آ ر ہے ہیں اور اسٹر یٹ کرائم کو کنٹرول کر نے کیلئے دوبارہ کوششیں شروع کر د ی گئیں ہیں ، عامر فاروقی نے ا فضل ند یم ڈوگر کی گفتگو کا حوا لہ د یتے ہو ئے کہا کہ جو پوائنٹ انہوں نے اٹھا ئے ہیں وہ بالکل ٹھیک ہیں لوگ کتراتے ہیںکہ کیونکہ ا س کا پروسیجر بہت لمبا ہے ،دنیا میں کہیں بھی اس قسم کا طریقہ کار نہیں ہے سمپل کرائم کیلئے فون کال پر ہی رپورٹ ہوجا تی ہے اس طریقے کو تبد یل کر نے کی ضرورت ہے ، جس کے بعد افضل ند یم ٖڈوگر نے ڈ ی آ ئی جی ایسٹ کی جانب سے د ی گئی وضا حت پر اپناموقف د یا کہ جہاں تقر ر اور تباد لے کئے گئے ہیں وہاں ایسا نہیں تھا کہ پولیس والے ہی نہ لگا ئے گئے ہوں،یہ شہر کے پولیس والے ہی تھے، ان کو پولیس چیف کی طرف سے اسائمنٹ ملا ہوا ہے درخت لگانے کا ،پولیس اپنا کام تو ٹھیک طریقے سے کر نہیں پا ر ہی ایسی صور ت حا ل میں پولیس پود ے لگانے میں لگی ہو ئی ہے۔

تازہ ترین