• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ میں تعلیم، صحت کا شعبہ نظرانداز، ٹیکس اہداف نمائشی ہیں ،سی ڈی پی آئی

اسلام آباد(فخر درانی ،دی نیوز رپورٹ)سنٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انشیٹیو(سی پی ڈی آئی)نے مالی سال 2019۔20 کے بجٹ پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ تعلیم اور صحت کے بجٹ میں کمی جبکہ ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کے وسائل کے لئے حیرت انگیز ٹیکس کے اہداف اور کثیر درجے میں اضافے میں اضافہ کیا گیا ہے،وفاقی بجٹ کا کل حجم 949896ملین ہے جبکہ اس میں شعبہ تعلیم کا حصہ 33780ملین ہے جو پچھلے مالی سال کے بجٹ 42766سے بہت زیادہ کم ہے،اسی طرح صحت کے شعبہ کا بجٹ بھی پچھلے سال کی نسبت کم ہواہے،حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے صحت کے شعبے کیلئے 12671ملین کا بجٹ مختص کیا ہے جبکہ پچھلے سال 29999ملین کا بجٹ مختص ہوا تھا،یہ بھی یاد رکھنا مشکل ہے کہ حکومت نے 2018-19 میں مختص کی گئی رقوم کو لاگو نہیں کیا،تعلیم اور صحت کو نہ صرف آئندہ مالی سال بلکہ رواں مالی سال میں بھی نظر انداز کیاگیا ہے،دو اہم ترین شعبوںتعلیم اور صحت کو نظرانداز کرنے پر سی پی ڈی آئی کو سنگین تحفظات ہیں۔موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان 10بدترین ممالک میں شامل ہےلیکن ماضی میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ڈویلپمنٹ بجٹ ناکافی رہاہےتاہم آئندہ مالی سال کیلئے 7579ملین روپے مختص کیے گئے ہیںجو ترقیاتی رقم کے 0.79فیصد بنتی ہے،اور یہ رقم پچھلے سال کے بجٹ سے 9گنا زیادہ ہے،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اتنا زیادہ بجٹ مختص کرنا اچھی بات ہے لیکن خطرہ یہ ہے کہ 2013۔14سے ابھی تک مختص کئے گئے بجٹ کا 0.1فیصد بھی استعمال نہیں ہواہے،بہت بڑی رقم کا مختص کیا جانا وزارت کیلئے چیلنج ہے کہ وہ کس اسے استعمال کرتی اور نئے پراجیکٹ لائونچ کرتی ہے ۔

تازہ ترین