• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ادریس بختیار پاکستانی صحافت کا روشن اور قابل فخر باب تھے، صمصام بخاری

لاہور(جنرل رپورٹر،خصوصی رپورٹر)ادریس بختیار پاکستانی صحافت کا ایک باوقار کردار ایک روشن اور قابل فخر باب تھے، ان کی سب سے نمایاں خوبی ان کی کریڈ یبلٹی تھی جس کے دوست دشمن سب قائل تھے، ان کے نزدیک غلط اطلاع صحافی کی موت اور غلط زبان صحافت کی موت تھی،وہ کسی خوف کے بغیر تنقید کرتے مگر کسی کی پگڑی اچھالنے سے انکاری رہتے۔ ان کی پیشہ وارانہ دیانت اور اعتدال نے انہیں مخالفین میں بھی قابل قبول بنا دیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نےگزشتہ روز مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ کے زیراہتمام سینئر اخبارنویس اور تجزیہ نگار ادریس بختیار مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریفرنس میں جاوید ہاشمی، مجیب الرحمٰن شامی، سجاد میر، پروفیسر مغیث الدین شیخ، شفیق جالندھری، ڈاکٹر محمد اسلم ڈوگر، عطاء الرحمٰن، رؤف طاہر اور دیگر سینئر مدیران، ممتاز تجزیہ و کالم نگاروں نے بھی ادریس بختیار مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ صمصام بخاری نے اپنےخطاب میں کہا کہ ادریس بختیار کی پیشہ ورانہ زندگی دیانت، جرات اور مہارت کا استعارہ رہی۔ وہ حلقہ یاراں میں ہمیشہ محترم اور مخالفین کے حلقے میں ہمیشہ معتبر جانے گئے۔وہ ایسے صحافی تھے جن کا نظریہ یہ تھا کہ اگر وہ خبر کی دوڑ میں پیچھے بھی رہ جائیں تو پھر بھی دروغ گوئی اور حقائق کے منافی خبر نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہل صحافت کے قلم کی طاقت تلوار سے بھی زیادہ ہے۔ یہ وہ تلوار ہے جو ناسور کے علاج کے طور پر سرجری کے لئے بھی استعمال ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادریس بختیار نے اپنے اخلاق و کردار سے صحافت کا وقار بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے لئے ادریس بختیار کی زندگی رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہم ان کے اہل خانہ اور خاندان سے ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادریس بختیار ایسے صحافی تھے جنہوں نے پیسے کو مطمع نظربنانے کی بجائے پیشہ وارانہ دیانت اور محنت کو اپنا شعار بنایا۔ اہل صحافت کے لئے ان کی حیثیت شجرسایہ دار اور شفقت اور محبت سے لبریز گوشہ عافیت کی سی تھی۔ ان کی وفات صحافت کے ایک متحرک کردار کا خاتمہ اور اس پیشہ کے ایک درخشندہ باب کے بند ہونے کا عنوان بھی ہے۔ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا تادیر پر نہیں ہو سکے گا۔
تازہ ترین