• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت منشیات کی فروخت روکنے کیلئے اقدامات کرے، ڈاکٹر اختر صدیقی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت کوچاہئے کہ وہ منشیات کے بڑ ھتے ہوئے استعمال اور فروخت کے رجحان پر قابو پانے کے لئے مخلصانہ اقدامات کرے اور اس حوالے سے انتہائی محتاط اور فوری حکمت عملی کے ذریعے خصوصی توجہ دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی نفسیاتی اسپتال کے ڈاکٹر اختر فرید صدیقی اور ڈاکٹر صلاح الدین نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دماغ پرمعمولی سمجھی جانے والی شے جو سب سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے وہ کیفین ہے یعنی چائے،کافی اور کالے مشروبات وغیرہ یہ پہلی سیڑھی ہے جو انسان کو نشے کی طرف لے جاتی ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں ہیروئن ،آئس ، کوکین،الکوحل ، کرسٹل سمیت دیگر جدید نشے کے عادی افراد کی تعداد تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اورمنشیات کے آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے نوجوان نسل بہت تیزی سے اس میں مبتلاہو رہی ہے ۔اور اب تومختلف کالج اور یونیورسٹیوںسمیت پوش علاقوں میں گھروں پر با آسانی پہنچانے کی بھی سہولت موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا انکشاف حالیہ دنوں میں گرفتار کیے گئے افراد کی تفتیش کے دوران سامنے آیا جو کہ تشویش ناک بات ہے۔ سکون آور ادویات لینے والی خواتین کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ انجکشن کے ذریعے بھی منشیات استعمال کی جاتی ہیں جن کے نتیجے میں کا لا یرقان اور ایڈز جیسی خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب نشے قابل علاج ہیں بشمول تمباکو جس سے پیچھا چھڑانے میں ابتدائی مدد کیلئے نکوٹین کی چوئنگ گم اور نکوٹین کے سٹکنگ پلاسٹر استعمال کرنے چاہییں اورمزید ڈاکٹروں سے علاج کرانا چاہیئے تاکہ نشے سے جان چُھوٹ جائے۔
تازہ ترین