• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مختلف سیاسی معاشی اورمعاشرتی اسباب کی بنا پر دنیا کے اکثر ممالک میں اسٹریٹ کرائمز ایک بڑا خطرہ بن رہے ہیں جس کا مقابلہ کرنے کیلئے ان کی حکومتیں نہ صرف اپنی پولیس کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر رہی ہیں بلکہ انہیں جرائم پیشہ افراد پر نظر رکھنے کیلئے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت سے بھی آراستہ کر رہی ہیں۔ لندن میں اسٹریٹ کرائمز کا موثر سدباب کرنے کیلئے 54000 کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ سنگاپور میں ان خفیہ کیمروں کا اتنے بھرپورطریقے سے استعمال کیاجارہا ہے کہ سڑکیں تو درکنار ان پر چلنے والی بسوں اور ٹرینوں کی چھتوں پر بھی یہ کیمرے نصب ہیں جن کی وجہ سے جرائم کا سدباب کرنے والے اداروں کو چند منٹوں میں جرائم کا پتہ چل جاتا ہے اور یہ ادارے فوری طور پر حرکت میں آکر جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں جس کے باعث یہ چھوٹا ساملک کرائم فری ہونے کے اعتبارسے ایک مثالی حیثیت اختیار کرگیاہے۔پاکستان کی مغربی سرحدوں پر واقعہ ہمسایہ ملک افغانستان میں قریباً چار عشروں سے جاری شورش و اضطراب کے نتیجے میں افغان مہاجرین کی بڑی پیمانے پر آمد کے ساتھ ہمارے ہاں غیرقانونی اسلحہ اور منشیات کی بھرمار بھی ہوئی ہے اورامن عامہ کی صورتحال پر بھی اس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جبکہ مشرقی سرحد پر واقع ہمارے روایتی حریف ملک بھارت نے بھی اس صورتحال سے فائدہ اٹھاکر فاٹا، بلوچستان اور دوسرے سرحدی علاقوںمیں اپنے مفادات کی فصل کاٹنے میں کوئی کمی نہیں کی۔ ان حالات میں اسٹریٹ کرائمز کا سدباب کرنے کیلئے حکومت ِ پنجاب نے برادر ملک ترکی کے تعاون سے 700 افراد پرمشتمل ’’ڈولفن فورس‘‘ کا جو پہلا بیچ تیارکیا ہے وہ ہماری ایک ناگزیر ضرورت کو پورا کرنےکی جانب اٹھایاجانے والا اہم قدم ہے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ دوسرے صوبے بھی جلد ہی اس کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اس نوع کے اقدامات کرنے میں تاخیر نہیں کریں گے۔
تازہ ترین