• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی معاملے پر پیشرفت نہیں ہو رہی، احتجاج وسیع کرینگے، طلبا ء الائنس

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر )طلباء ایجوکیشنل الائنس کے رہنمائوں نے بلوچستان یونیورسٹی کی صورتحال کے خلاف پیر کو بلوچستان یونیورسٹی میں ایک روزہ کلاسز بائیکاٹ اور کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کو وسعت دینے کا اعلان کردیا ۔ اس بات کا اعلان طلباء ایجوکیشنل الائنس کے رہنماوں اشفاق بلوچ ، زبیر شاہ ، کبیر افغان ، اصغر حریری ، ملک زبیر اور دیگر نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کی صورتحال پر شدید عوامی ردعمل کے باوجود گورنربلوچستان اور صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک مثبت ردعمل نہیں آیا جس کے بعد الائنس نے احتجاج میں بتدریج سختی لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں پیر کو بلوچستان یونیورسٹی میں کلاسزکا بائیکاٹ کیا جائے گااورکوئٹہ سمیت بلوچستان بھرکے تعلیمی اداروں میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کو وسعت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ وکلاء،انسانی حقوق اور تاجر تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا اور ان کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی جائے گی اگر اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاج کو مزید سخت کریں گے جس کی تمام ترذمہ داری صوبائی حکومت اور گورنر بلوچستان پر عائد ہو گی اس سلسلے میں پیر کو آئندہ کے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کی بجائےیونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سےایک بار پھر یونیورسٹی میں طلبا کو ادارے کے داخلی دروازوں پر تنگ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کو بچانے کے لئے بعض قوتیں سرگرم ہو چکی ہیںانہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں گزشتہ 6 سال کے دوران جو بھی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ان کی تحقیقات کے لئےاعلیٰ سطح کا کمیشن قائم کیا جائےانہوں نے کہا کہ مستعفی ہونے کی بجائے وائس چانسلر نے گزشتہ روز بھی مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر تعیناتیاں کیں تاکہ اپنے آپ کو بچا سکیںانہوں نے عدلیہ سے اپیل کی کہ حالیہ بھرتیوں کو منسوخ کیا جائے۔
تازہ ترین