• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں دودھ 94 روپے لیٹر فروخت کرنے کا حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر، آئی این پی) سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے دودھ کے زائد نرخ پر فروخت کیخلاف توہین عدالت درخواست سے متعلق فریقین سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 5دسمبر تک ملتوی کر دی۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی مقررہ کردہ نرخ پر فروخت کے بجائے زائد قیمت پر فروخت ہونے سے متعلق توہین عدالت درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ دودھ مافیا از خود ریٹ بڑھا رہی ہے۔ وکیل آل کراچی ملک ریٹلرز ایسوسی ایشن نے موقف دیا کہ دودھ کی قیمت مقرر کرنے سے متعلق قانون غیر موثر ہوچکا۔ دودھ کے نرخ طے کرنے سے متعلق پہلے قانون کا تعین کیا جائے۔ عدالت نے ریماکس دیئے ہم صرف کمشنر کی جانب سے ریٹ پر عمل درآمد پر فوکس کر رہے ہیں۔ دودھ کے نرخ سے متعلق کمشنر کراچی کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 550 دوکانداروں پر 33 لاکھ 66 ہزار جرمانے کیے جا چکے۔ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر 4 افراد کو جیل بھی بھیجا جا چکا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کراچی ملک ریٹلرز ایسوسی ایشن کے نمائندے ریٹ طے کرنے میں شامل تھے؟۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ جی ہاں کراچی ملک ریٹلرز ایسوسی ایشن کے نمائندے اجلاس میں موجود تھے۔ عدالت نے دودھ کے نرخ مقرر کرنے سے متعلق قانون کے موثر ہونے پر جمع جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ نرخ کس قانون کے تحت مقرر کیے جا سکتے ہیں۔ دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالت نے 94 روپے لیٹر دودھ فروخت کرنے کا پابند کیا تھا۔ اسکے باوجود شہر میں دودھ مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے۔

تازہ ترین