• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرینگے، وزیراطلاعات سندھ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے سندھ حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور عدم تحفظ کی فضاء کے خاتمےکے لیے قانون سازی کرے گی تاکہ صحافی بہتر اور محفوظ ماحول میں فرائض انجام دے سکیں، یہ بات انہوں نے سی پی این ای اور فریڈم نیٹ ورک کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کے مقررین میں آئی اے رحمان، عارف نظامی، مظہر عباس، غازی صلاح الدین، اقبال خٹک، فرحت اللہ بابر، شمالی وزیرستان میں شہید ہونے والے ’’جیو نیوز‘‘کے رپورٹر حیات اللہ کے بھائی احسان اللہ خان، عدنان رحمت، امتیاز خان فاران، سیف اسلام سیفی، رکن صوبائی اسمبلی فردوش شمیم نقوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ بہتر ماحول کو مستقل بنائے رکھنے کے لیے بعض فوری بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے جس کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، صحافیوں کو ضروری تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں جلد موثر اقدامات کئے جائیں گے۔ رکن صوبائی اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ میڈیا نے ہر طرح کے حالات میں بہت موثر انداز میں سب کی آواز بلند کی، غازی صلاح الدین نے کہا کہ ملک میں حالات بہتر خراب ہیں، اس وقت مختلف مسائل اور پابندیوں سے میڈیا دوچار ہے، اس کے لیے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔ سی پی این ای کے صدر عارف نظامی نے کہا کہ جب ملک میں صحافی محفوظ نہیں تو پھر صحافت آزاد کیسے رہ سکتی ہے، اب تو ملک میں نہ صحافی محفوظ ہے نہ صحافت، سیاست دان خود بحران سے دوچار ہیں، حکومت کے رویے کے سبب مختلف چینلز اور اخبارات سے سیکڑوں صحافیوں کو بےروزگار کیا گیا اور کوئی آواز نہ اٹھ سکی، مایوس کن حالات میں کسی بہتر رویے کی امید بے سبب ہے۔ اس موقع پر سی پی این ای کے رکن عدنان احمد نے عدم تحفظ صحافت کے حوالے سے تفصیلات بیان کیں اور کہا کہ عدم تحفظ کے سبب چند سال کے دوران 133 صحافی جاں بحق کئے گئے۔ آئی اے رحمان نے کہا کہ معاشرہ میں عدم تحفظ فروغ پارہا ہے،حکومت کو اس طرف توجہ دینا چاہئے، اس سلسلہ میں اہم اقدامات کی ضرورت ہے۔ سینئر صحافی اظہر عباس، امتیاز خان فاران، سیف اللہ سیفی، فرحت اللہ بابر نے بھی صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

تازہ ترین