• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے جو عدم توجہی کی وجہ سے زوال کا شکار ہے۔ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا پاکستان کو 4-0سے ہراکر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔ پاکستان کی اس ٹورنامنٹ میں یہ دوسری شکست ہے ۔ ملائیشیا کے شہرایپوہ میں کھیلے جانے والے سلور جوبلی اذلان شاہ ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا کے خلاف گرین شرٹس کے کھلاڑی بہتر کھیل پیش نہ کرسکے۔ ایک زمانہ تھا کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم نہ صرف دنیا کی بڑی ٹیم تصور کی جاتی تھی بلکہ اسے عالمی چیمپئن ہونے کا بھی اعزاز حاصل تھا ۔ ہاکی کے کئی نامور کھلاڑی دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان تھے۔ ایک وقت ایسا بھی تھا جو پاکستان کرکٹ، ہاکی، اسکواش، سنوکرکا چیمپئن تھا اور ٹینس میں بھی ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل تعریف تھی لیکن کرکٹ کی طرح یہ کھیل بھی سیاست کی نذر ہوگیا ہے اور گرین شرٹس کرکٹ کے بعد اس کھیل میں بھی اعلیٰ کارکردگی نہ دکھا سکیںاس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس کھیل کی حکومتی سطح پر اس طرح سرپرستی نہیں کی گئی جس کا یہ مستحق تھا اور نامور سابق کھلاڑیوں کو رہنمائی اور مشاورت سے بھی محروم کردیا گیا۔ اس حوالے سے ہاکی فیڈریشن کے ذمہ داروں نے حکومتی سرپرستی خصوصاً مالی معاونت کا مطالبہ بھی کیاہے۔ اس وقت ہاکی فیڈریشن انتظامی ہی نہیں مالی بحران سے بھی دوچار ہے۔ گزشتہ دنوں ایک ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کے لئے فیڈریشن کے پاس ٹیم بھیجنے کے لئے ٹکٹوں کے بھی پیسے نہیں تھے۔ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن مقامی طور پر بہتر اور اچھے کھلاڑیوں کی تلاش اور تربیت کا کوئی موثر انتظام نہیں ہے۔ ضرورت ہے کہ ہاکی کے اولمپئن کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کر کے ہاکی فیڈریشن کی تنظیم نو کی جائے اور ملکی سطح پر ٹورنامنٹ منعقد کرا کے ہاکی ٹیم میں نیا خون شامل کیا جائے۔ حکومت کو اس جانب فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ قومی کھیل کو تباہی سے بچایا جاسکے!!
تازہ ترین