• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سیاسی و عسکری قیادت کے فیصلے کے تحت پوری قوم کے اتفاق رائے کے ساتھ پاک فوج نے ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے پونے دو سال پہلے آپریشن ضرب عضب کے نام سے جوفیصلہ کن کارروائی شروع کی تھی،اللہ کے فضل و کرم سے اس کے نتیجے میں آج پورے ملک میں امن وامان کی کیفیت نمایاں طور پر بہتر ہے ۔ فاٹا، بلوچستان اور کراچی سمیت ملک کے ہر حصے میں معمولات زندگی پوری طرح بحال ہیں اور کاروبارِ حیات کسی خوف و خطر کے بغیر جاری ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حال ہی میں وادی شوال کے دورے کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ اب ملک بھر میں بچے کھچے دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی جائے گی۔ گزشتہ روز جی ایچ کیو میں منعقدہ کور کمانڈرز کانفرنس میں شرکاء نے اس مقصد کے لیے فوج کی حربی تیاری، آپریشنل امور اور تربیتی معاملات پر غور کیا اور اس سلسلے میں تمام ضروری تفصیلات طے کیں۔ آئی ایس پی آر کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کانفرنس میں ایک جامع منصوبے کی منظوری دی گئی جس کے مطابق دہشت گردوں ، ان کے سرپرستوں اور خفیہ ٹھکانوں کو تلاش کرنے اور مستقبل میں ایسے ٹھکانوں کے دوبارہ قیام کے امکانات کو مسدود کرنے کے لیے ملک کے ہر علاقے کو کھنگالا جائے گا ۔ انسداد دہشت گردی کے اس حتمی مرحلے کا آغاز بلاشبہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ایک نہایت اہم سنگ میل ہے۔ اس کی کامیاب تکمیل پر ہی ملک کے مستقل طور پر دہشت گردی سے نجات پانے کا انحصار ہے، جبکہ اس کی کامیابی کے لیے عسکری اداروں کے ساتھ ساتھ نفاذ قانون کے تمام شہری اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کا پوری طرح فعال ہونا اور شہریوں کا بھرپور تعاون ضروری ہے۔ اس امر کا اہتمام بھی ناگزیر ہے کہ شرپسند اور غیرذمہ دار عناصر کی جانب سے گمراہ کن اطلاعات کی بنیاد پر بے گناہ لوگ نہ ستائے جائیں اور کارروائی پوری احتیاط کے ساتھ صرف ان ہی عناصر کے خلاف عمل میں لائی جائے جو فی الواقع دہشت گردی میں ملوث ہوں۔
تازہ ترین