• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سپریم کورٹ نے کراچی شہر میں عوامی مقامات پر نصب غیر قانونی بل بورڈز اور ہورڈنگز کو 15دن کے اندر ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جن اشتہاری کمپنیوں نے پیسے دے کر لائسنس یا لیز کے تحت عوامی مقامات پرا سکن بورڈ نصب کئے ہوئے ہیں ان کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کی جائے اور مذکورہ سائن بورڈز اور ہورڈنگز بھی 30جون تک اکھاڑ دیئے جائیں دوران سماعت عدالت نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ عوام کے جان و مال کو خطرے میں ڈال کر کمائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ کے تین ججز پر مشتمل لارجر بنچ نے یہ ریمارکس کراچی کے حوالے سے دیئے ہیں لیکن حقائق کے تناظر میں دیکھا جائے تو عدالت کی طرف سے دی جانے والی اس ہدایت کا کراچی، لاہور، فیصل آباد اور راولپنڈی ایسے تمام بڑے شہروں پر بھی ہوتا ہے کیونکہ یہ سارے شہر اب بل بورڈوں کے جنگل بن کر رہ گئے ہیں اور ان کی سڑکیں ہی نہیں فٹ پاتھ، اوور ہیڈ برج، فلائی اوورز، انڈر پاسز، گرین بیلٹس سمیت یا تو بل بورڈز کی زد میں آ گئی ہیں یا ان پر قبضہ گروپوں نے اپنا تسلط کر رکھا ہے اور یہ صورتحال نہ صرف شہریوں کے جان و مال کے لئے بہت خطرات پیدا کر رہی ہے بلکہ ان کی آزادانہ نقل و حرکت کی راہ میں بھی رکاوٹ بن رہی ہے جس سے ان کے آئینی و سماجی حقوق تلف ہو رہے ہیں طرفہ تماشا یہ ہے کہ صوبائی و ضلعی حکومتیں بھی اس ساری صورتحال کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے اس کا سدباب کرنے سے گریز اختیار کرتی نظر آتی ہیں کیونکہ یہ ان کی آمدنی کو بڑھانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے اس حوالے سے عدالت عظمیٰ کی یہ ہدایت سب کے لئے مشعل راہ ہونی چاہئے کہ عوام کے جان و مال کو خطرے میں ڈال کر کمائی نہ کی جائے کیا ہمارے صوبائی اور ضلعی حکومتوں کے ارباب اختیار اس حکم پر سنجیدگی سے عملدرآمد کرائیں۔
تازہ ترین