بھارت: کورونا سے مرنے والے کی لاش اہل خانہ ڈیڑھ برس تک گھر میں لیکر بیٹھے رہے

September 28, 2022

فوٹو: فائل

مغربی بھارتی ریاست گجرات کے صدر مقام احمد آباد میں 35 سالہ شخص کا خاندان اس کی موت کے بعد لاش کے ساتھ ایک برس سے زیادہ عرصے تک یہ سمجھ کر رہتا رہا کہ مردہ شخص کومہ میں ہے اور کسی وقت بھی ہوش میں آکر اٹھ بیٹھے گا۔

وملیش سنکار نامی انکم ٹیکس افسر کو اپریل 2021ء میں کورونا وائرس ہوا جس کے بعد خاندان والوں نے اسے مقامی اسپتال میں داخل کروایا جہاں وہ تیسرے روز چل بسا۔ لیکن لواحقین اسے مردہ ماننے کو تیار نہ تھے اور بجائے اس کے وہ اسکی آخری رسومات ادا کرتے، مردہ جسم کو گھر لے گئے اور اس کی دیکھ بھال کرتے رہے کہ وہ کسی بھی وقت اٹھ بیٹھے گا۔

چند روز قبل جب اس کے دفتر والوں نے یہ جاننے کے لیے کہ مذکورہ بالا شخص کافی عرصے سے غیر حاضر ہے اس کی تلاش شروع کی تو انہیں اس کے گھر سے اس کی حنوط شدہ لاش ملی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لواحقین اس کی موت کے بعد متعد کلینکس اور اسپتالوں میں گئے جہاں انہیں بتایا گیا کہ موت واقع ہوچکی ہے، لیکن وہ دیگر ڈاکٹروں کی آرا لینا چاہتے تھے اور جب کئی جگہوں سے موت کی تصدیق ہوگئی تو پھر وہ لاش گھر لے آئے اور گھر میں آکسیجن سلنڈر لگا کر محلے والوں کو بتایا کہ یہ کومہ میں ہے اور ڈیڑھ برس تک اس کی بیوی، والدین، بہن بھائی اور دیگر افراد گھر میں لاش کے ساتھ رہے۔

اس دوران وہ اس کا روز لباس تبدیل کرتے اور ڈیٹول اور دیگر ڈس انفیکٹنٹ سے مردہ جسم کو صاف کرتے رہے، جبکہ ایئرکنڈیشن کو 24 گھنٹے چلاتے رہے۔ لیکن اس سب کچھ کے باوجود لاش خراب ہونا شروع ہوگئی تھی۔

اس کے محکمے کی اطلاع کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش تحویل میں لے کر اسپتال سے تصدیق کے بعد اس کی آخری رسومات ادا کردیں۔