ترکیہ اور شام میں کئی مشہور تاریخی مقامات زلزلے سے تباہ

February 09, 2023

ترکیہ اور شام میں کئی مشہور تاریخی مقامات زلزلے سے تباہ، فوٹو بین الاقوامی میڈیا

ترکیہ اور شام میں آنے والے دوتباہ کن زلزلوںسے اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے، اس دورانخطے میں موجود کئی ایسے تاریخی مقامات بھی تباہ ہوگئے جوکہ اس سے قبل کئی جنگوں اور قدرتی آفات کے دوران بچ گئے تھے۔

پچھلے 12 سالوں سےجنگ کا شکار ملک شام جوکہ حال ہی میں آنے والے زلزلوں سے بھی متاثر ہوا اور اس دوران ملک کے کچھ ایسے تاریخی مقامات تباہ ہوگئے جن کی وجہ سے یہ ملک دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

جس کے بعد ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ زلزلے خطے کی ثقافتی میراث کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ترکیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلوں سے صرف ترکیہ ملک میں ہی 5 ہزار 6 سو سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔

یونیسکو نے منگل کو متنبہ کیا ہے کہ حالیہ زلزلوں سے اقوام متحدہ کی ایجنسی کی جانب سے ثقافتی، تاریخی، سائنسی اور دیگر اقسام کی اہمیت کے لیے شناخت کیے گئے متعدد عالمی ثقافتی مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔

حالیہ زلزلوں سے جن تاریخی مقامات کو نقصان پہنچا ان میں چند مشہور مقامات درج ذیل ہیں۔

1- گازیانٹیپ کیسل (Gaziantep Castle)

گازیانٹیپ کیسل (Gaziantep Castle)

گازیانٹیپ کیسل ترکیہ کے شہر گازیانٹیپ کے وسط میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے۔

دوسری صدی عیسوی کے اس مشہور قلعہ کو زلزلوں سے شدید نقصان پہنچا ہے، اس بہت ساری دیواریں اور واچ ٹاورز گرگئے ہیں اور دیگر حصّوں کو بھی تقصان پہنچا ہے۔

اس قلعے کو رومیوں نے تیار کیا تھا جوکہ اب تک دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔

اس قلعے کی طویل اور بھرپور تاریخ شہر کی قدیم جڑوں اور ترکی کے اس حصّے کی طرف آنے والے زائرین کے لیے اور صدیوں پرانی فاتحین کی بے شمار کامیابیوں کا ثبوت ہے۔

2- سیروانی مسجد، گازیانٹیپ

سیروانی مسجد، گازیانٹیپ

گازیانٹیپ کیسل سے متصل، 17ویں صدی کی اس مسجد کو بھی زلزلوں سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق، اس مسجد کی مشرقی دیوار اور گنبد جزوی طور پر تباہ ہوگیا ہے۔

گازیانٹیپ کی یہ قدیم ترین مسجد، طویل عرصے سے نہ صرف مذہبی ڈھانچے کے طور پر بلکہ تعمیراتی عجوبے کے طور پر بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔

3- حلب کا قلعہ

حلب کا قلعہ

حلب کا قلعہ دنیا کے قدیم ترین قلعوں میں سے ایک ہے جوکہ حالیہ زلزلوں سے تباہ ہوگیا ہے۔

شام کے نوادرات اور عجائب گھر کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ایک بیان میں کہا کہ حلب کے قلعہ کے اندر عثمانی مل(Ottoman mill) کے کچھ حصے منہدم ہو گئے ہیں جبکہ قلعے کی شمال مشرقی دفاعی دیواروں کے حصے میں شگاف پڑ گئے ہیں۔

مقامی حکّام کا کہنا ہے کہ قلعہ کے اندر موجود ایوبی مسجد کے مینار کے گنبد کے کچھ حصے گرگئے، جبکہ قلعہ کے داخلی دروازوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس میں ’مملوک ٹاور کا داخلی دروازہ‘ بھی شامل ہے۔

4- دیار باقر قلعہ

دیار باقر قلعہ

ترکیہ کے صوبے دیار باقر میں واقع اس تاریخی قلعہ اور ملحقہ ہیوسل گارڈنز کو 2015 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔

منگل کو اقوام متحدہ کی ایجنسی نےبتایا کہ دونوں کو زلزلے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

یونیسکو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی کو قلعے میں موجود متعدد عمارتوں کے گرنے کی خبر ملنےپر دکھ ہوا ہے۔

5- یینی مسجد، ملاتیا

یینی مسجد، ملاتیا

ترکیہ کے مشرقی اناطولیہ کے علاقے کے قدیم شہر ملاتیا میں 17ویں صدی کی مسجد کو بار بار زلزلوں سے نقصان پہنچا ہے۔

یہ مسجد 1894ء کے زلزلے میں تباہ ہو گئی تھی لیکن پھر اسے دوبارہ تعمیر کیا گیا۔

1964ء کے زلزلے میں اسے دوبارہ نقصان پہنچا اور اب حالیہ زلزلوں میں ایک بار پھر اس مسجد کو نقصان پہنچا۔

ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ترکیہ کے بہت سے تاریخی مقامات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔