برآمد کنندگان کا FBR کیخلاف SIFC سے رابطہ

January 23, 2024

اسلام آباد (مہتاب حیدر) برآمد کنندگان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے خلاف اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) سے رابطہ کرکے تانبے کی اینٹوں کی برآمدات میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی درخواست کردی ،جس سے برآمدات 5 ارب ڈالرز تک بڑھ سکتی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایس آئی ایف سی کو لکھے گئے خط میں اسٹیل سیکٹر نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اسٹیل صنعت کی جانب سے غیر آہنی مصنوعات کی برآمدات سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے برآمدی شعبے کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں جس نے سب سے زیادہ برآمد کرنے والے شعبوں میں 5 واں مقام حاصل کیا ہے۔ مالی سال 2023 میں تانبے کی برآمدات کی مالیت 1350 ملین امریکی ڈالر کے نشان کو چھو گئی، جس میں سال بہ سال تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً 200 ارب امریکی ڈالرز کی چینی تانبے کی سالانہ درآمدات اور چین کے ساتھ ایف ٹی اے کے ساتھ مسابقتی فائدہ فراہم کرنے کے ساتھ تانبے کی برآمدات دو/تین سالوں میں باآسانی 5 ارب ڈالرز کا ہندسہ عبور کر سکتی ہیں۔ بدقسمتی سے تانبے کے برآمد کنندگان کو حد سے زیادہ پیچیدگیوں اور ایف بی آر کی جانب سے تانبے کی برآمدی صلاحیت کو روکنے والے ای ایف ایس رولز میں مطلوبہ قابل بنانے والی فراہمی کو شامل کرنے میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہے۔ اس غیرمعمولی تاخیر کے نتیجے میں پہلے ہی ضائع شدہ برآمدات کے لحاظ سے غیر ملکی زرمبادلہ کا بہت بڑا نقصان ہو چکا ہے۔