حوثیوں کے حملے سے خلیج عدن میں بحری جہاز شدید متاثر، ڈوبنے کا خطرہ

February 20, 2024

کراچی(نیوز ڈیسک)یمن میں حوثی ملیشیا نے گزشتہ روز کہا کہ انہوں نے خلیج عدن میں روبیمار مال بردار بحری جہاز پر حملہ کیا تھا اور اب یہ جہاز ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہے ،واضح رہے کہ حوثیوں کی غزہ جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عالمی جہاز رانی میں خلل ڈالنے کی مہم جاری ہے۔حوثی ملیشیا کے ترجمان یحییٰ ساریہ نے ایک بیان میں کہا کہ جہاز کا عملہ محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثیوں نے بندرگاہی شہر حدیدہ میں ایک امریکی ڈرون کو بھی مار گرایا تھا۔یحییٰ ساریہ نے کہا کہ جہاز شدید متاثر ہوا، جس کی وجہ سے یہ رک گیا تھا۔ جہاز کو بڑے پیمانے پر پہنچنے والےنقصان کے نتیجے میں اب اس کے خلیج عدن میں ڈوبنے کا خطرہ ہے۔بحری جہاز کی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی ایل ایس ایس ساپونے بتایا کہ یمن سے بحری جہاز پر دو میزائل داغے جانے کے بعدجہاز روبیمار کو نقصان پہنچا،تاہم، عملہ وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔اس نے جہاز کی حالت کی بارے میں بتایا کہ ہمیں علم ہے کہ وہ پانی میں غرق ہورہا ہے۔ایل ایس ایس ساپو نے کہا کہ جہاز میں اب کوئی نہیں ہے،اس کے مالک اور مینجر اسے کھینچ کر لے جانےکے بارے میں غور کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ حوثیوں نے اب تک جتنے جہازوں کو نشانہ بنایا ہے ان میں سے اب تک کوئی غرق نہیں ہوا تھا یا کسی عملے کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔حوثی فورسز نے نومبر کے وسط سے بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی تجارتی جہاز رانی کے خلاف بار بار ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں - اس راستے سے دنیا کی شپنگ ٹریفک کا تقریباً 12 فیصد حصہ گزرتا ہے۔برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے بتایا کہ بیلیز کے جھنڈے والا، برطانوی رجسٹرڈ اور لبنانی عام کارگو جہاز اتوار کو یمن کے قریب آبنائے باب المندب میں حملے کی زد میں آیا۔