برطانوی رائل نیوی کا اسمگلرز کے خلاف آپریشن، بڑی مقدار میں منشیات ضبط

April 16, 2024

گریٹر مانچسٹر / بولٹن( نمائندہ جنگ) بین الاقوامی سطح پر منشیات فروشی کا دھندہ کرنے والے اسمگلرز کے ایک گروہ کو اس وقت دھچکہ لگا جب رائل نیوی کے جنگی جہازلنکاسٹر نے مشرق وسطیٰ میں اسمگلرز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے قبضہ سے بڑی مقدار میں منشیات ضبط کی جس کی سٹریٹ ویلیو تقریباً 33ملین بتائی گئی ہے۔ ایچ ایم ایس کی طرف سے 17ملین کی غیر قانونی منشیات ضبط کرنے پر کیریبین کے اسمگلرز کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا چند ہی ہفتے بعد HMS Lancaster جہاز پر سوار ان کے ساتھیوں نے بحر ہند میں آدھی دنیا کو اس وقت پیچھے چھوڑ دیا جب ہیروئن، چرس اور کرسٹل میتھ کو لنکاسٹر کے ملاحوں اور رائل میرینز نے تلاش کیا جس میں دو ٹن سے زیادہ غیر قانونی منشیات موجود تھی جس کو اب تلف کر دیا گیا ہے۔ وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا ہے کہ بحر ہند میں HMS لنکاسٹر رائل میرین کمانڈوز کے عملے کی شاندار کامیابیاں سمندروں کی پولیسنگ میں ہماری بحریہ کے اہم کردار کو ظاہر کرتی ہیں۔ ان کی انتھک محنت اور پیشہ ورانہ مہارت نے مجرمانہ نیٹ ورکس کو توڑا اور سمندری حدود میں بڑی مقدار میں منشیات پکڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ رائل نیوی پوری دنیا میں منشیات کے اسمگلرز کو روکنے کیلئے برطانیہ کے عزم کی تعریف کرتی ہے۔کینیڈا کی زیر قیادت کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کے ایک حصے کے طور پر کام کر رہی ہے جو مشرق وسطیٰ کے سمندر میں مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے کیلئے وقف ہے، HMS لنکاسٹر تربیت کے دورانئے کے بعد اپنے حفاظتی گشت کے پہلے ہی دن جب اس کے وائلڈ کیٹ ہیلی کاپٹر نے معمول کے چکر کے دوران ایک مشتبہ جہاز کو سمندر میں دیکھا اس کے خلاف آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن میں 42 کمانڈو کے رائل میرینز نے حصہ لے کر جہاز پر قبضہ کر لیا، لنکاسٹر کے ملاح جہاز میں سوار ہو گئے انتہائی گہرائی میں جا کر جہاز کے تحہ خانوں سے تلاشی کے دوران چھاپہ مار ٹیم نے تقریباً 100 پیکیجز برآمد کئے جن میں ہیروئن اور کرسٹل میتھ موجود تھے۔ نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق مجموعی طور پر دو منشیات کی برآمدات کی قیمت صرف £33m سے کم تھی۔ کمانڈنگ آفیسر کمانڈر کرس شارپ نے کہا مجھے غیر معمولی طور پر اس بات پر فخر ہے کہ لنکاسٹر کی پوری ٹیم ہماری تعیناتی کے پہلے دو دنوں میں ان دو پابندیوں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ اس طرح کے چیلنجنگ ماحول میں پیچیدہ مداخلتوں کیلئے جہاز کی پوری کمپنی میں حقیقی ٹیم ورک کی ضرورت ہوتی ہے۔