وزیرِاعلیٰ سندھ نے خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا

April 29, 2024

ایکس ویڈیو گریب

وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔

وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔

ترجمان کے مطابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گلشنِ اکاخیل، گڈاپ میں نئی تعمیر شدہ ڈسپنسری میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔

صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ و دیگر بھی وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم سندھ کے 24 اضلاع میں شروع کی گئی ہے، آج سے 3 مئی تک جاری مہم میں 80 لاکھ بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔

انہوں نے ہیلتھ ورکرز کی سیکیورٹی اور دیگر سہولتیں دینے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات جاری کیں۔

وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سیکریٹری صحت رحیم بلوچ نے اس موقع پر انسدادِ پولیو مہم سے متعلق وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بریفنگ بھی دی۔

وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسدادِ پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر تحائف بھی دیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ خصوصی انسدادِ پولیو مہم میں حکومتِ سندھ نے 62 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو تعینات کیا ہے، انسدادِ پولیو ویکسین گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر فراہم کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم ہے کہ بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں، خصوصی انسدادِ پولیو مہم کے لیے 4000 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکار ہمارے ساتھ ہیں، افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے 11 مختلف مقامات سے ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ماحولیاتی نمونوں کے مثبت آنے سے وائرس کی بڑھتی گردش پر خدشات پیدا ہوئے ہیں، ہمارے فعال اقدامات وائرس کا پھیلاؤ مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے تیار ہیں، والدین اور خاندان کا ہر فرد بچوں کو اس معذوری سے بچانے کے لیے مہم میں حصہ لے، پولیو کی مہم کا آغاز شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1994ء میں کیا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جولائی 2020ء سے اکتوبر 2023ء تک پولیو وائرس کا کوئی کیس سندھ میں رپورٹ نہیں ہوا تھا، بدقسمتی سے اکتوبر میں گجرو یونین کونسل میں 2 کیسز سامنے آئے، جو بھی مدد لیڈی ہیلتھ کیئر ورکرز کو چاہیے وہ انتظامیہ دینے کو تیار ہے۔