شکر الٰہی کی فضا کو عملی طور پر قائم کرنے کی جدوجہد کرنا ہوگی، مفتی عبدالمجید

April 30, 2024

برمنگھم (پ ر)اسلا می عبادات کا مقصد شکر الٰہی کے جذبا ت و احساسات کو پروان چڑھانا ہے۔جو افراد اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شکر ادا کرتے ہیں وہ قربِ الٰہی کی منزلیں طے کرتے ہو ئے بندگی کی معراج تک پہنچ جا تے ہیں۔ناشکرے افراد اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے محرومی کے ساتھ ساتھ سکون و اطمینا ن کی دولت سے بھی دُور کر دیئےیے جا تے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریکِ کشمیر بر طا نیہ کے جنرل سکرٹری مفتی عبدالمجید ندیم نے ہینڈز ورتھ اسلا مک سنٹر میں خصوصی اجتما ع سے خطا ب کرتے ہو ئے کیا ۔انہوں نے کہا ’’ آج مسلمانوں کا معاشرہ اور اس کے افراد سب کچھ ہو نے کے با وجود بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے سے محروم ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم نفسانفسی اور مفاد پرستی کا شکا ر ہو چکے ہیں۔ماضی میں افراد کے پاس اگرچہ وسائل کم تھے اور سہولتیں نہ ہو نے کے برابر تھیں لیکن اس سب کے با وجود لوگوں کی زبا نوں پر شکرِ الہٰی کے کلما ت جا ری و ساری رہتے تھے ۔انہوں نے شکوہ و شکا یت کی بجا ئے قنا عت اور توکل کو اپنی زندگی کی عادتِ ثانیہ بنایا ہواتھا یہی وجہ تھی کہ پورے معاشرے میں باہمی تعاون و تنا صر کی فضا قائم تھی۔اس کے برعکس آج کے انسان کے پاس سب کچھ موجود ہے لیکن پھر بھی شکوہ و شکایت اس کی شخصیت کا لا زمی حصہ بنتا جا رہا ہے ۔اس منفی رجحان نے بحیثیت مجموعی اس کی شخصیت کو مسخ کر دیا ہے۔ مفتی عبدا لمجید ندیم نے مزید کہا کہ ’’وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے قرب و جوار میں شکرِ الہٰیکی فضا کو عملی طور پر قائم کرنے کے لیے جدوجہد کریں ۔اس کے لیے اپنی نسلوں کو دینی تعلیما ت سے روشنا س کرانے کے ساتھ ساتھ ایسے اقداما ت کریں جو ہمیں اپنے سے کم وسائل افراد سے جوڑ سکیں اور ان کی خدمت کے قابل بنا سکیں ۔