دوا ساز کمپنی نے اپنی کورونا ویکسین میں نقص کا اعتراف کرلیا

May 01, 2024

کراچی (نیوز ڈیسک) کورونا وبا کی ویکسین بنانے والی برطانیہ اور سوئیڈن کی مشترکہ دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا (AstraZeneca) نے کورونا ویکسین میں نقص کا اعتراف کر لیا ہے اور کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے ممکنہ طور پر مہلک ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، عدالتی دستاویزات کے جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوا ساز کمپنی نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا ہے کہ اس کی CoVID-19 ویکسین کے سائیڈ افیکٹس مین خون جمنے اور موت ہونا شامل ہو سکتے ہیں۔ دوا ساز کمپنی کو ایک مقدمہ کا سامنا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعاون سے بنائی جانے والی کورونا ویکسین (ٹیکہ) موت اور شدید نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، کیس کا آغاز دو بچوں کے والد جیمی اسکاٹ نے کیا تھا، جنہیں کورونا ویکسین کے استعمال کے بعد خون کے جمنے (Clotting) کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے نتیجے میں ان کے دماغ کو نقصان ہوا تھا۔ وہ اس دعوے پر معاوضے کا مقدمہ لڑ رہے ہیں کہ آسٹرا زینیکا ویکسین میں نقص ہے اور یہ توقعات سے کم محفوظ ہے۔ کمپنی اس الزام کی تردید کرتی رہی ہے۔ مئی 2023 میں، دوا ساز کمپنی نے اصرار کیا تھا کہ وہ اس بات کو قبول نہیں کرتی کہ ٹی ٹی ایس (تھرومبوسس وتھ تھرومبوسیٹوپینیا سنڈروم) ویکسین کے باعث ہوتا ہے۔