اوبر کو کالی ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں کے 250 ملین پاؤنڈ کے مقدمات کا سامنا

May 03, 2024

لندن (پی اے) اوبر کو لندن کی11,000سیاہ ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں کے250ملین پائونڈ کے مقدمات کا سامنا ہے۔ دعویداروں کا کہنا ہے کہ شہر میں کام شروع کرنے کیلئے اوبر نے ٹرانسپورٹ فار لندن کو گمراہ کیا ہے۔ قانونی انتظام سے متعلق فرم RGL نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دعویٰ 250ملین پائونڈ مالیت کا ہے، جس کے نتیجے میں ہر ٹیکسی ڈرائیور کو 25,000پائونڈ ملیں گے۔ اوبر کے ایک ترجمان نے ان دعوئوں کو مکمل بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اوبر کو لندن میں قانونی طورپر کام کرنے کا ٹی ایف ایل نے لائسنس جاری کیا ہے اور ادارے کو لندن کے لاکھوں مسافروں اور ڈرائیوروں کی خدمت کا اعزاز حاصل ہے۔گروپ نے مئی 2012 سے مارچ 2018 کے دوران لندن میں اوبر کے کام کو نشانہ بنایا تھا۔ RGL کے بیان کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اوبر غیر قانونی طورپر موجودہ سیاہ ٹیکسی ڈرائیوروں کا کاروبار چھین لینا چاہتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اوبر خود کو قانون سے ماورا تصور کرتا ہے اور اس کی وجہ سےسیاہ ٹیکسیاں چلانے والوں کی آمدنی متاثر ہو رہی ہے۔ وکلا کی فرم Mishcon de Reya جمعرات کو ہائی کورٹ میں اوبر کے خلاف مقدمہ دائر کرے گی۔ ٹی ایف ایل نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران اوبر کو لندن اور دنیا کے دیگر شہروں میں بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ٹی ایف ایل نے یہ کہہ کر 2017 میں اس کے لائسنس کی تجدید کرنے سے انکار کردیا تھا کہ اس نے عوام کی سیفٹی اور سیکورٹی کے حوالے سے کارپوریٹ ذمہ داری پوری نہیں کیں۔ اس وقت اوبر کے چیف ایگزیکٹو دارا خسرو شاہی نے سابقہ غلطیوں کی معافی طلب کی تھی، لائسنس کی تجدید کے 2 سال بعد ایک دفعہ پھر اس کو لائسنس دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔ بعد میں 2022 میں اس کو ڈھائی سال کیلئے لندن میں آپریٹ کرنے کا لائسنس دیا گیا تھا، جو ستمبر کے آخر میں ختم ہوجائے گا۔ اوبر کو لندن میں سیاہ ٹیکسی کے ڈرائیوروں کے مظاہروں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سال کے شروع میں اوبر نے آسٹریلیا میں ایک مقدمے کے تصفیئے کیلئے 271.8 آسٹریلوی ڈالر دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔