عالمی جنگ کا آغاز؟

May 03, 2024

ہائیڈ پارک … وجاہت علی خان
(گزشتہ سے پیوستہ)
اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد ان خبروں میں مزید تیزی آگئی۔ تا ہم ایرانی حکومت نے اپنے ایک بیان میں واضح طور پر اس حملے کی غرض و غایت اور مقاصد بیان کر دیے۔ایران کے بیان سے بجا طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی محبت میں نہیں بلکہ شام میں یکم اپریل کو ہونے والے ایرانی سفارت خانے پر حملے کے رد عمل کے طور پر کیا گیا ۔ ایرانی انتظامیہ کے بقول انہوں نے اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جبکہ اسرائیل امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل میں ان میزائل حملوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور تمام میزائل فضا میں ہی ناکارہ بنا دیے گئے۔ایران ماضی میں بھی اسرائیل پر ’’محفوظ‘‘ حملے کرتا رہا ہے۔عالمی مبصرین یہ سمجھتے ہیں کہ ان’’دوستانہ ‘‘کارروائیوں سے تو عالمی امن کو خطرات لاحق نہیں۔ اس ضمن میں یہاں برطانیہ میں ایک قدرے دلچسپ سروے کیا گیا ہے، برطانیہ کے ایک اخبار ”ڈیلی سٹار“ نے گوگل کے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے بڑے لینگویج ماڈل “ چیٹ بوٹ بارڈ “ سے جب پوچھا کہ تیسری جنگ عظیم ہونے کی صورت میں برطانیہ کا کیا حال ہوگا تو اس کا جواب کچھ اچھا نہیں تھا۔ بارڈ نے ’تیسری جنگ عظیم کون جیتے گا‘، اور ’برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا‘ جیسے سوالوں کے جواب کچھ ان الفاظ میں دیئے، ’موجودہ فوجی صلاحیتوں کی بنیاد پر، امریکا کو عام طور پر دنیا کی سب سے طاقتور فوج سمجھا جاتا ہے، اس کے پاس ایک بڑی اور اچھی طرح سے مسلح فوج ہے، جس کی توجہ جدید ٹیکنالوجی پر ہے، اور اس کا عالمی نیٹ ورک بھی ہے۔ فوجی اڈے اور اتحاد، جو اسے عالمی تنازع میں ایک اہم فائدہ دے گا۔تاہم، دوسرے ممالک بھی اپنی فوجیں تیز رفتاری سے تیار کر رہے ہیں، مثال کے طور پر، چین حالیہ برسوں میں اپنی فوج میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، اور اب اس کے پاس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا فوجی بجٹ ہے، اور روس ایک بڑے ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرے اور ایک مضبوط روایتی فوج کے ساتھ ایک اور بڑی فوجی طاقت ہے۔ اگر تیسری جنگ عظیم چھڑ جاتی ہے تو امکان ہے کہ امریکا کسی ایک مخالف کو شکست دے سکے گا تاہم اگر امریکہ کو چین اور روس جیسی بڑی فوجی طاقتوں کے اتحاد کا سامنا کرنا پڑا تو امریکا کے لیے جیتنا مشکل ہے۔ بارڈ نے مزید کہا کہ تیسری جنگ عظیم کے ممکنہ نتائج پر غور کرنا بھی ضروری ہے، بڑی فوجی طاقتوں کے درمیان ایک روایتی جنگ بھی تباہ کن ہو گی جس میں لاکھوں ہلاکتیں ہوں گی اور اگر جوہری ہتھیار استعمال کیے گئے تو اس کے نتائج اور بھی تباہ کن ہوں گے۔ اگر ایٹمی جنگ چھڑ جاتی ہے تو برطانیہ کی حالت کسی بھی دوسرے ملک سے کہیں زیادہ خراب ہوگی۔اب دیکھا جائے تو براہ راست نہ سہی لیکن دُنیا میں کئی ممالک تو براہ راست حالت جنگ میں ہیں کئی ملک پراکسی وار میں مصروف ہیں تو کئی پس پردہ رہ کر کسی دوسرے ملک کی حمائت کر رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ممکنہ تیسری عالمی جنگ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کی جانشین ہو گی ؟ چونکہ جاری زمانے میں ہتھیار بہت ترقی یافتہ ہو چکے ہیں، اس لئے زیادہ تر لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ اگر جنگ عظیم سوم ہوئی تو نیوکلئر، حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ حیاتیاتی ہتھیار انتہائی خوفناک ہیں، کیمیائی ہتھیار جلدی نہیں مار سکتے بلکہ لوگوں یا ان کی زمینوں کو زہریلا کر سکتے ہیں۔ حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیار ایک ساتھ مل کر ہولناک تباہی پھیلا سکتے ہیں، چنانچہ کوئی 80 سال قبل آئنسٹائن کا کہنا درست معلوم ہوتا ہے ۔