عالمی یوم صحافت، ملک بھر میں مظاہرے، سیمینارز

May 04, 2024

اسلام آباد، کراچی (نمائندگان جنگ، نیوز ڈیسک) آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، سیمینارز کا اہتمام ، یونیسکو نے پریس فریڈم ایوارڈ غزہ کے فلسطینی صحافیوں کے نام کردیا ، صدر اوروزیراعظم کا صحافیوں کو خراج تحسین ، صحافی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں صحافت کو خطرات کا سامنا ہے، حکومت صحافیوں کا تحفظ یقینی بنائے، انٹرنیشنل فریڈم آف جسٹس (آئی ایف جے) اور دیگر صحافی تنظیموں نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحافت کو خطرات کا سامنا ہے ،آئی ایف جے کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور اسٹبلشمنٹ کی محاذ آرائی میں صحافی پنچنگ بیگ بن گئے ہیں،فریڈم نیٹ ورک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مئی 2023سے اپریل 2024تک پاکستان میں تین حکومتیں آئیں مگر طاقتور سیاسی اور ریاستی عناصر کی جانب سے آزادی اظہار کی برداشت کم تر ہوتی چلی گئی ، آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آزاد پریس عالمی اہمیت کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے ناگزیر ہے، صدرزرداری نے کہا کہ صحافیوں کی سیکیورٹی کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ وہ بلاخوف رپورٹنگ کرسکیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو سلام پیش کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں کوریج کے دوران جان قربان کرنے والے صحافی ہیرو ہیں، جبر سے لڑنا اور سچائی سامنے لانا ہی آزادی صحافت کے عالمی دن کا پیغام ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں ہیں لیکن سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے کوئی نا کوئی طریقہ کار ہونا چاہیے۔ پاکستان یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آزادی صحافت کو یقینی بنائے، ایسوسی ایشن آف میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں صحافی اور صحافتی ادارے کٹھن حالات سے گزر رہے ہیں، پروگرام رکوانا، نشریات بند کروانا، صحافیوں کی برطرفی ، غیر قانونی مطالبات اور پابندیوں کا سامنا ہے ، صحافیوں کے لئےکام کرنے والی تنظیم ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں صحافیوں کو اپنے ہی سیاسی رہنماؤں سے خطرہ ہے۔زیادہ سے زیادہ حکومتیں اور سیاسی رہنما ایسے ماحول کو یقینی بنانے میں ناکام ہو رہے ہیں جہاں صحافت کا تحفظ یقینی ہو اور جہاں عوام قابل اعتماد، غیر جانبدارانہ اور متنوع خبروں تک رسائی حاصل کر سکے۔رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست اور سیاسی اداروں کے دباؤ کی وجہ سے میڈیا کی آزادی میں کمی واقع ہورہی ہے۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے منصفانہ اور بروقت معاوضے کو یقینی بنائے۔